اہل بیت(ع)
نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ
مورخہ 7 اکتوبر کو حماس کے مجاہدین کے تاریخی طوفان الاقصی آپریشن میں غاصب صہیونی ریاست کا دھڑن تختہ ہو گیا اور جس وقت صہیونی حکام کے چہروں موت کی آندھیاں چل رہی تھیں، امریکہ نے اس ریاست کو سنبھالا دیا اور بہت سے سرکاری اور فوجی معاملات کا انتظام اپنے ہاتھ لیا؛ امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن صہیونی جنگی کابینہ کا رکن بنا، امریکہ نے غزہ کے بچوں اور خواتین کے قتل عام میں براہ راست حصہ لیا اور اسپتالوں پر حملے کئے اور کرائے، جنگ بندی کی راہ میں روڑے اٹکائے اور غاصب ریاست کے خلاف سلامتی کونسل میں آنے والی قراردادوں کو ویٹو کر دیا، لیکن اسی بلنکن نے مقبوضہ فلسطین کے حالیہ دورے کے دوران صہیونیوں سے ملاقاتوں کے بعد رام اللہ میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات کی اور فلسطینیوں کے خون میں رنگے ہاتھوں کے ساتھ، انتہائی بے شرمنی سے کہا: مجھے 23000 فلسطینیوں کے قتل پر افسوس ہے!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110