اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

24 دسمبر 2023

10:20:51 PM
1423342

طوفان الاقصی؛

ایرانی ڈرونز کی مصنوعی ذہانت اسرائیل کے لئے کمر توڑ چیلنج + ویڈیو

سنہ 1990ع‍ یے، عشرے سے یہ ڈرون طیارے مسلسل ترقی کر رہے ہیں، لیکن حال ہی میں اس ٹیکنالوجی کی رفتار ـ خاص طور پر مصنوعی ذہانت میں ـ کچھ زیادہ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور کچھ خوفناک ہو گئی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق ایک مغربی میڈیا کارکن نے ایک ویڈیو وائرل کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کے مصنوعی ذہانت سے لیس جنگی ڈرون طیاروں پر روشنی ڈالی ہے، جو حسب ذیل ہے، کہتا ہے:

مصنوعی ذہانت ہر جگہ ہر چیز کو بدل کر رہی ہے؛ کاروبار تجارت سے لے کر تعلیم و تریبت تک اور حقیقت یہ ہے کہ فوجی قوت کو بھی۔

ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ایران کی حالیہ تبدیلیوں نے خطے اور بالخصوص اسرائیل کو صدمے اور حیرت کی کی لہریں روانہ کی ہیں۔

ایران نے مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر تیار کردہ ڈرون طیاروں کی رونمائی کرکے اپنی فوجی صلاحیت میں ترقی کی طرف بے مثال قدم اٹھایا ہے۔ اور یہ صلاحیت مشرق وسطی میں ـ جہاں پہلے سے ہی حساس صورت حال ہے ـ کشیدگی میں اضافہ کرے گی!! ہم اس رپورٹ میں مصنوعی ذہانت پر مبنی ایرانی ڈرون طیاروں، ان کی ممکنہ صلاحیتوں، اس کے نتائج اور ان کے مقابلے میں اسرائیلی رد عمل پر روشنی ڈالیں گے:

ایران فوجی جدتوں اور مصنوعی ذہانت میں قدیم الایام سے فعال ہے؛ اور اب اس نے ڈرونز کی صنعت میں، مصنوعی ذہانت کے میدان میں قدم رکھا ہے۔ ایک لرزہ رپورٹ کے مطابق، ایران نے مصنوعی ذہانت سے کام کرنے والے ڈرون طیاروں کی تعیناتی اور ایسی صلاحیتیں حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے جس نے پورے خطے! اور بالخصوص [یعنی درحقیقت] "اسرائیل" کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔

مصنوعی ذہانت کا اہم ترین پہلو "مصنوعی ذہانت کو موجودہ ڈرون بیڑے میں مصنوعی ذہانت کو ضم کرنا ہے۔ اس طرح یہ جنگی وسائل خود مختار جنگی وسائل بن جائیں گے۔

اس جدت کی رو سے ایرانی ڈرون طیارے یہ صلاحیت حاصل کر لیں گے کہ وہ مختلف شعبوں میں افرادی قوت کی مداخلت کے بغیر کاروائی کر سکیں گے۔ یوں یہ طیارے ناقابلِ پیشگوئی (Unredictable) بن جائیں گے اور ان کا مقابلہ کرنا ممکن نہ ہوگا۔

مصنوعی ذہانت کے حامل ایرانی ڈرون متعدد مشنز کو خودکار انداز سے سر کر سکتے ہیں۔ یہ ڈرون خود بخود اور حقیقی معلومات اور پہلے سے متعینہ نشانوں پر حملہ کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

فیصلے کرنے کے حوالے سے ان ڈرون طیاروں کی یہ خودمختاری انہیں اس قابل بناتے ہیں کہ وہ مختلف حالات کے ساتھ ہم آہنگ ہو جائیں، اور ایک ہی آن میں ـ افراد قوت کی مداخلت کے بغیر ـ فیصلہ کن فیصلے کر سکتے ہیں۔

مصنوعی ذہانت کے الگورتھم (Algorithms) ڈرون طیاروں کو یہ صلاحیت عطا کرتے ہیں کہ وہ اپنے اہداف (Targets) کو انتہائی درستگی کے ساتھ پہچان لیں اور متعین کریں اور ضمنی نقصانات اور عام شہریوں کے جانی نقصانات کو کم کر دیں۔

یہ فوجی ٹیکنالوجی میں بہت بڑا قدم ہے جو بے گناہ انسانوں کے جانی نقصانات کو بہت حد تک کم کرے گی۔

ایرانی ڈرونز کی مصنوعی ذہانت کی صلاحیتیں اسرائیل کی دفاعی بنیادوں کے لئے کمر توڑ چیلنج کے طور پر ظہور پذیر ہو سکتی ہے۔ مصنوعی ذہانت سے لیس یہ ڈرون بڑی تعداد میں بالکل ہم آہنگی کے ساتھ حملہ کرکے دشمن کی طیارہ شکن اور میزائل شکن سسٹمز کو ناکارہ کر سکتے ہیں، اور اپنے مشن کے مطابق متعینہ اہداف تک غیر معمولی انداز سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

مزید بھی کچھ ہے؟

جی ہاں! 

یہ ایرانی ڈرون اسٹیلتھ ہیں، اور بالکل خفیہ انداز سے کاروائی کرتے ہیں، اور وہ رے ڈاروں کے لئے ناقابل انکشاف نشانے سمجھے جاتے ہیں۔

ایرانی ڈرون طیاروں میں جدید ترین مصنوعی ذہانتی سسٹمز نہ صرف انہیں دشمن کے جوابی اقدامات سے بھاگنے کے قابل بناتے ہیں، بلکہ انہیں اس قابل بناتے ہیں کہ بہت تیزی سے اس قسم کے خطرات کا جواب بھی دے دیں۔ طویل فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے مصنوعتی ذہانت کے حامل یہ ڈرون طیارے دشمن کی سرزمین کی گہرائیوں تک گھسنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور طویل فاصلے سے دشمن کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

ایرانی ڈرون طیاروں کے مصنوعی ذہانت کی رو نمائی نے پورے علاقے اور ـ ڈرون صنعت میں سرخیل سمجھے جانے والے ـ اسرائیلی دفاعی اداروں کو حیرت انگیز اور دل دہلانے والا پیغام ارسال کیا ہے۔

اسرائیل جنگی معلومات اور جاسوسی نیز بامقصد حملوں کے لئے بہت شدت کے ساتھ، اپنے ڈرون طیاروں سے وابستہ ہے۔ لیکن ڈرون طیاروں کی مصنوعی ذہانت میں ایران کی یہ کاری ضرب اسرائیل کی سلامتی اور خطے میں اس کی بالادستی کے لئے انتہائی طاقتور چیلنج کا باعث ہو گئی ہے۔

اسرائیل کی سب سے پہلی فکرمندی یہ ہے کہ ایران اور خطے میں اس کے [مبینہ] پراکسی گروپ ایک غیر متشاکل [یا غیر متناسب asymmetric) جنگ میں ان طیاروں کو استعمال کریں۔

ان ڈرون طیاروں کی خودمختار نوعیت اور اہداف کے درست تعین کی وجہ سے انہیں نشانہ بنانا اور مار گرانا دشوار ہو جاتا ہے، اور یہ ڈرون اسرائیل کے جنگی ذخائر اور فوجی ڈھانچے کے لئے شدید خطرہ ہیں۔

ایران کی بیک وقت بڑی تعداد میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کی صلاحیت اسرائیلی فوجی حکمت عملی کے سامنے پیچیدگی کہ دوسری تہہ ہے۔ بڑی تعداد میں ڈرون طیاروں کی پرواز اسرائیلی دفاعی نظامات کی گنجائش کو لبریز اور ایک ہی وقت میں کئی خطروں سے نمٹنے کو مشکل کر دیتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110