اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

18 دسمبر 2023

11:14:46 PM
1421391

طوفان الاقصیٰ؛

حماس کی کاروائی اسرائیل کی جنگ ہنسائی کا سبب بنی / نیتن یاہو کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکنا پڑے گا۔۔۔ سبکدوش صہیونی جرنیل + ویڈیو

صہیونی فوج کے سبکدوش بریگیڈیئر نے غاصب ریاست کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کو فلسطینی مقاومت کے مقابلے میں اسرائیل کی شکست کا ذمہ دار ٹہرایا اور کہا: حماس نے اسرائیلیوں کو قید کرکے ہمیں اسرائیل کی جگ ہنسائی کے اسباب فراہم کر دیئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صہیونی افسر نے تل ابیب میں بنیامین نیتن یاہو کے خلاف ایک احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حماس نے ہماری تسدیدی صلاحیت (deterrence capability) کو مضحکے میں بدل دیا ہے اور ہمیں اس نیتن یاہو کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکنا پڑے گا۔

اس سابق صہیونی فوجی افسر نے نیتن یاہو کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے پولیس کو بھی احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی؛ اور کہا: نیتن یاہو اور اس کی کابینہ نے صرف ایک سال کے دوران جو کامیابیاں حاصل کی ہیں وہ یہ ہیں کہ انہوں نے اسرائیل تباہ کر دیا، نظام عدل، نظام تعلیم، معیشت اور پولیس کو شکست و ریخت سے دوچار کیا۔

صہیونی بریگیڈیئر نے کہا: نیتن یاہو کی حکومت نے امریکہ کی قیادت میں چلنے والی دنیا کے ساتھ ہمارے خارجہ تعلقات کو ویراں کر دیا۔

اس کا کہنا تھا: نیتن یاہو کے دور میں حماس کو جو کامیابی ولی وہ یہ تھی کہ اس نے فوجی چھاؤنیوں کو تباہ و برباد کر دیا اور تقریبا 1200 اسرائیلیوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا؛ اور 240 فوجیوں اور غیر فوجیوں کو قید کرکے غزہ پہنچایا اور اسرائیل کی تسدید قوت کو عام و خاص کے لئے مضحکہ بنا دیا۔

واضح رہے کہ مقبوضہ فلسطین کے صہیونی-یہودی باشندے نیتن یاہو کو اصل مجرم ٹہراتے ہوئے اس کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور حال ہی میں صہیونی اخبار ہاآرتص نے اپنی رپورٹ میں نیتن یاہو کابینہ کی سرگرمیاں نیز غزہ کے خلاف جنگ کے جاری رہنے کو باعث تشویش قرار دیا اور لکھا: نیتن یاہو جنگ کے دوران اسرائیل کو توڑ کر رکھ دیا اور واشنگٹن کے ساتھ اتحاد کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

اس اخبار نے کہ نیتن یاہو کی مقبولیت کا گراف گرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے مستقبل کے خوف سے غزہ کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر اصرار کر رہا ہے، اور اسے توقع ہے کہ اسرائیلیوں کے غیظ و غضب سے فائدہ اٹھا کر اگلے انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گا! اسرائیلی نیتن یاہو سے تھک گئے ہیں لیکن وہ بس اقتدار سے چپکا ہؤا ہے۔

یاد رہے کہ فلسطین کی مقاومتی تحریکوں نے 7 اکتوبر 2023ع‍ کو قبلۂ اول پر قابض صہیونی ریاست کے خلاف جنوبی فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی سے "طوفان الاقصیٰ" کے عنوان سے ایک کاروائی کا آغاز کرکے اس کے نحیف پیکر پر ہلاکت خیز ضربیں لگا دیں اور صہیونی ریاست نے امریکہ اور یورپ کی مدد سے اس شکست کا ازالہ کرنے کے نام سے غزہ پر بمباری کا آغاز کیا جس کے نتیجے میں اب تک 20000 سے زائد فلسطینی شہید، 50000 سے زائد زخمی اور 10000 کے قریب لاپتہ ہو گئے ہیں، جن میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔ لاپتہ ہونے والے افراد غالبا وہی فلسطینی ہیں جو غزہ کی 60 فیصد تباہ شدہ عمارتوں اور مکانات کے ملبے کے تلے دب گئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110