اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ڈیلی خبریں
بدھ

13 دسمبر 2023

5:20:20 PM
1419973

طوفان الاقصی؛

عالمی یہودی تنظیم کے سربراہ کا اعتراف: اسرائیل اور صہیونیت بڑا دھوکہ ہے

القدس کانفرنس، جو 6 دسمبر 2017ع‍ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے بعد، مورخہ 17 جنوری سنہ 2018ع‍ کو قاہرہ میں جامعہ الازہر کے مرکزی ہال میں القدس کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس میں اہم یہودی مذہبی راہنماﺅں سمیت دنیا بھر کے 86 ممالک کے نمائندہ وفود نے شرکت کی تھی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس اور نیویارک میں بڑی تعداد میں رہائش پذیر ناطوری کارتا کے اہم مذہبی راہنما یسرائبل ڈوویڈ ویس (Yisroel Dovid Weiss) نے الازہر کی بیت المقدس کانفرنس میں بطور خاص شرکت کی اور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حقیقی یہودیوں نے کبھی بھی اسرائیلی ریاست کے قیام یا بیت المقدس پر قبضے کی حمایت نہیں کی؛ یہودیت کے پیروکار کسی یہودی ریاست کے قیام کے حامی نہیں ہیں بلکہ اسے محض ایک پروپیگنڈا سمجھتے ہیں۔ عظیم تر اسرائیل کا قیام، بیت المقدس پر قبضہ اور نام نہاد ہیکل سلیمانی کی تعمیر صہیونی ٹولے کا پروپیگنڈا ہے جو مذہب نہیں بلکہ قومیت [اور نسل] کی بنیاد پر قائم ہے۔

انھوں نے اس موقع پر یہودی مذہبی علماء کی عالمی تنظیم کے اس فتوے کو دہرایا جس میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی یہودی کے لئے فلسطینی سرزمین پر قبضہ یا کسی فلسطینی کا قتل جائز نہیں ہے۔ مذہبی تعلیمات کے رو سے گزشتہ 2 ہزار برس یہودیوں کو الگ ریاست قائم کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انھوں نے صہیونیت کو دنیا کا سب سے بڑا دھوکہ قرار دے دیا۔

خیال رہے کہ ناطوری کارتا کے سربراہ نے جولائی 1947ءمیں اسرائیل کے قیام کے اعلان سے قبل اقوام متحدہ کے ادارے کو ایسی دستاویزات دکھائی تھیں جن میں یہودی ریاست کے قیام کو ناجائز عمل قرار دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کی نے مذکورہ دستاویز کو نظر انداز کیا جس کے بعد ناطوری کارتا نے اقوام متحدہ کو اس بات پر قائل کرنے میں حصہ لیا تھا کہ بیت المقدس کو اقوام متحدہ ہی کی نگرانی کے تحت رکھا جائے۔

خیال رہے کہ ناطوری کارتا نے 2007ءمیں فلسطینی تنظیموں کو اسرائیل توڑنے کے لئے مشورے بھی دیئے تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110