اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعہ

8 دسمبر 2023

10:47:44 PM
1418390

طوفان الاقصی؛

غزہ میں صہیونیوں کے عوام کو اجتماعی سزا دینے کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔۔۔ فارن افیئرز

امریکی مجلے، فارن افیئرز نے ایک مضمون کے ضمن میں لکھا ہے کہ حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیلی ریاست کی اجتماعی سزا کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق امریکی مجلے فارن افیئرز نے سیاسیات کے پروفیسر اور شکاگو یونیورسٹی کے پروگرام "سلامتی اور خطرات" کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رابرٹ ای پاپ (Dr Robert Pope) کے قلم سے ایک مضمون شائع کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ صہیونی ریاست غزہ پر یلغار اور اپنے اعلان کردہ کے مقاصد کے حصول میں ناکام رہی ہے۔

انھوں نے لکھا ہے:

سات اکتوبر کے طوفان الاقصی آپریشن کے بعد سے اسرائیل نے 40000 فوجی نفری لے کر غزہ کے شمال پر حملہ کیا اور شدید بمباریوں کے ذریعے ـ جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ـ ایک چھوٹے سے علاقے [غزہ] کو ویران کر دیا ہے۔ تقریبا 20 لاکھ فلسطینی اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہوئے، اور 6000 بچوں اور 5000 خواتین سمیت 15000 سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کہتی ہے کہ مقتولین کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ اسرائیل نے اسپتالوں اور ایمبولینسوں پر بمباری کی ہے، غزہ کی نصف سے زیادہ عمارتوں کو مسمار کر دیا ہے۔ عملی طور پر پانی اور بجلی اور اشیائے خورد و نوش کے تمام ذخائر کو یا تباہ یا منقطع کر دیا ہے، اور یوں 22 لاکھ فلسطینیوں پر دانہ پانی بند کر دیا ہے، اور ہر لحاظ سے حملوں کی یہ وسیع لہر درحقیقت عام شہریوں کی اجتماعی سزا سمجھی جاتی ہے۔

غزہ کے جنوب کی طرف اسرائیل کی پیشقدمی اس وقت واضح مقصد ہے، اگرچہ اسرائیلیوں کا دعوی ہے کہ وہ صرف حماس کو نشانہ بنا رہے ہیں!!!

سوال یہ ہے کہ کیا شمالی غزہ اور حال حاضر میں جنوبی غزہ کو مسمار کرنے کا مقصد غزہ کے تمام باشندوں کو مصر کی طرف جبری کوچ پر مجبور کرنا ہے؟

اسرائیل کا آخری مقصد جو بھی ہو، غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں اجتماعی قتل اس ریاست کے لئے گہرے اخلاقی مسائل معرض وجود میں لاتا ہے، خواہ ہم اس قتل عام کو تزویراتی معیاروں پر بھی پرکھیں، اسرائیل کی حکمت عملی شکست کھائے گی اور یقینی امر ہے اس کو اب اسی وقت شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ہم نے اس سے پہلے ویتنام، شمالی کوریا اور یوکرین کی جنگوں کو دیکھ لیا ہے۔ اس طرح کی جنگوں کا امریکہ نے کئی مرتبہ تجربہ کر لیا ہے اور اس کو بخوبی معلوم ہے کہ اس طرح کے اقدامات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہؤا کرتے۔ جیسا کہ غزہ پر اسرائیل کے 50 روزہ حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل غزہ کو نیست و نابود کر سکتا ہے لیکن حماس کو نیست و نابود نہیں کر سکتا، اور عین ممکن ہے کہ حماس آج پہلے سے کہیں زیادہ طاقتور بن گئی ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110