اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
ہفتہ

28 اکتوبر 2023

11:57:58 PM
1406084

طوفان الاقصٰی؛

محدود زمینی حملے میں غاصب صہیونی فوج کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ۔۔۔ بریگیڈیئر جنرل ہشام جابر

سابق لبنانی جرنیل اور عسکری امور کے تجزیہ کار ہشام جابر نے غزہ پر پرسوں رات کے صہیونی زمینی حملے کے حوالے سے العالم نیوز چینل پر بات چیت کرتے ہوئے کہا: یہ حقیقی فوجی کاروائی نہیں تھی، یہ کاروائی علاقے میں دراندازی کرے، حماس کی قوت جانچنے اور ہتھیاروں کا سراغ لگانے نیز حملہ آوروں کی اپنی تیاریاں جانچنے کے لئے انجام دی گئی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سابق لبنانی فوجی جرنیل اور عسکری امور کے تجزیہ کار بریگیڈیئر جنرل ڈاکٹر ہشام جابر نے کہا: صہیونیوں نے دو وجوہات کی بنا پر غزہ کے انٹرنیٹ رابطے منقطع کئے: ایک یہ غزہ میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالیں، اور دوسری یہ کہ حماس کے ہاتھوں ممکنہ رسوا کن شکست کو چھا دیں۔

انھوں نے کہا: اطلاعات کے مطابق صہیونیوں کی 500 سے لے کر 600 تک کی نفری نے بیت حانون اور البریج کیمپ میں چند ہی کلومیٹر تک پیشقدمی کی  لیکن یہ صہیونی فوجی بہت جلد مقاومت کی گھات میں پھنس گئے، اور ان کی 30 بکتربند گاڑیاں تباہ ہوئیں اور ان پر بیٹھی نفری کو جانی نقصان پہنچا۔ یقینا تقصیلات بہت جلد منظرعام پر آئیں گی۔ اسی وجہ سے میں کہتا ہوں کہ صہیونیوں کا یہ حملہ حقیقی معنوں میں زمینی حملہ نہیں تھا بلکہ حماس کی قوت لگانے کے لئے بمباریوں اور گولہ باریوں کے سائے میں انجام کو پہنچی۔

انھوں نے کہا: مقاومت کی فورسز کے سلسلے میں معلومات کی جمع آوری صہیونیوں کے لئے بہت اہم ہے چنانچہ انہیں اپنی زمینی کاروائیوں کی روش کئی مرتبہ بدلنا پڑی ہے، اور امریکی فوجی ـ جو میدان جنگ کا پورا انتظام اپنے ہاتھ میں لئے ہوئے ہیں، اور یہ محدود زمینی کاروائی بھی ان ہی کے زیر انتظام انجام پائی ہے ـ صہیونیوں پر زور دیتے رہے ہیں کہ قابل عمل منصوبہ بندی پر توجہ دیں۔

انھوں نے کہا: صہیونیوں کا یہ زمینی حملہ شفاف اور درست معلومات پر مبنی نہیں تھا اور انہیں مقامات اور حالات و واقعات کے بارے میں معلومات حاصل نہیں تھیں، جس کی بنا پر انہیں بھاری نقصانات اٹھانا پڑے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110