اہل بیت(ع) نیوز
ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق، رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور امام جعفر
صادق (علیہ السلام) کی ولادت با سعادت کے موقع پر کمپالا یوگنڈا کے حضرت سکینہ(س) اسکول
اور حوزہ علمیہ حضرت سکینہ(س) میں خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔
عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے سیکریٹری جنرل آیت اللہ رمضآنی جو اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے، نے حوزہ علمیہ حضرت سکینہ(س) کے پرنسپل کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: علامہ حجت الاسلام و المسلمین حسین العوالی کا شکریہ ادا کرتا ہوں، خدائے متعال نے انہیں توفیق دی ہے کہ جو مختلف علمی مراکز کا انتظام و انصرام کرتے ہیں، ان کا کام درحقیقت ایک علمی جہاد ہے۔
انھوں نے کہا: ہماری عزیز بیٹیوں نے اس تقریب میں "سلام یا مہدی" اور "سلام فرماندہ" کے ترانے پیش کئے، اور سب کو متاثر کیا اور میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان بچیوں کی جانب سے حضرت مہدی (علیہ السلام) کے بارے میں ترانے پیش کئے جانے کے حوالے سے میں اس نکتے کی طرف اشارہ کرنا چاہوں گا کہ حضرت مہدی (علیہ السلام) کے بارے میں ہماری تین ذمہ داریاں ہیں: ایک یہ کہ امام کو پہچان لیں حضرت مہدی (علیہ السلام) ہر جگہ موجود ہیں؛ دوسری ذمہ داری یہ ہے کہ آنجناب سے محبت کریں، اور تیسری یہ کہ امام زمانہ (علیہ السلام) کی اطاعت کریں۔
سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی نے مزید کہا: ہم میں سے ہر فرد کی تین ذمہ داریاں ہیں ایک یہ کہ خودسازی اور تزکیۂ نفس کریں، دوسری یہ کہ دوسروں کی تربیت و تزکیہ کریں، تیسری یہ ماحول سازی کریں یعنی یہ کہ ہم امام زمانہ (علیہ السلام) کے ظہور کے لئے تیاری کریں، یقینا امام کے آنے سے دنیا جنت بن جائے گی۔
آیت اللہ رمضانی نے یوگنڈا کی شیعہ طالبات اور دوسری بچیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: اپنے اندر دو چیزوں کا اضافہ کریں، علم، خواہ وہ علم دین ہو خواہ عصری علم ہو؛ اور دوسری یہ کہ اپنے اندر ایمان کو تقویت پہنچائیں، کیونکہ امام زمانہ (علیہ السلام) ان شیعوں کو دیکھ کر خوشنود ہوتے ہیں جو اپنے علم و ایمان میں اضافہ کرتے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا: حضرت فاطمہ زہراء (سلام اللہ علیہا) کے زندگی کے تین ادوار ہیں: ایک وہ دور تھا جب آپ دختر رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے گھر میں تھیں؛ دوسرا دورہ وہ جب آپ کی شادی ہوئی اور آپ رخصت ہو کر امیرالمؤمنین علی (علیہ السلام) کے گھر میں تشریف فرما ہوئیں اور امیرالمؤمنین (علیہ السلام) کے ساتھ زندگی بسر کرنے لگیں؛ اور امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا کہ "اگر اللہ تعالٰی امیرالمؤمنین کو خلق نہ فرماتا تو فاطمہ کا کوئی کفو اور ہم سر نہیں تھا، تیسرا دور وہ تھا جب آپ کو اللہ نے بچوں سے نوازا اور آپ نے والدہ کے طور پر قلیل ترین وسائل کے ساتھ امام حسن اور امام حسین (علیہما السلام) جیسے فرزندوں کی تربیت فرمائی؛ اور ہمیں فخر ہیں کہ آپ کے پیروکار ہیں۔
سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی نے کہا: میں نے یہاں ایک اخلاص بھرا اور ریا اور دکھاوے سے بالکل دور، ایک اجتماع دیکھا، یقینا اللہ تعالٰی ایسے اجتماعات اور ایسے قلبوں پر خصوصی توجہ رکھتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110