اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : شیعیت نیوز
بدھ

9 اگست 2023

9:31:29 PM
1385999

فرقہ پرستی کی دانستہ کوشش؛

جعفریہ الائنس پاکستان نے سینیٹ میں منظور شدہ متنازعہ ترمیمی فوجداری بل 2021ء کو مسترد کردیا

الائنس کا کہنا ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل اور ملی یکجہتی کونسل کو نظر انداز کرکے ایک متنازعہ بل کی منظوری ملک میں فرقہ واریت کو مزید ہوا دینے کی کوشش ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ شیعیت نیوز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ جعفریہ الائنس پاکستان نے اپنے مشترکہ بیان میں سینیٹ میں منظور شدہ توہین صحابہؓ، اہلبیتؑ اور امہات المومنینؓ بل کو آئین اور انسانی حقوق سے متصادم قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے 

اپنے مشترکہ بیان میں الائنس کے راہنماؤں نے کہا ہے کہ اس بل کو پیش کرنے کا مقصد پاکستان میں موجود متشدد و تکفیریت پسند طبقے کے ووٹ حاصل کرنے کی خواہش ہے، جو از خود مذہب کی توہین ہے، اور سینیٹ کا منظور کردہ توہین صحابہ بل پاکستان میں افراتفری پھیلنے کا باعث ہوگا۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ متنازعہ بل ریاستی اداروں اور سیاسی جماعتوں میں موجود کالی بھیڑوں کی فرقہ وارانہ سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو ایک مرتبہ پھر پاکستان کو فرقہ وارانہ نفرتوں کی جانب دھکیلنا چاہتی ہیں۔

بیان میں زور دے کر کہا گیا ہے کہ عوامی شعور اور بیداری سے خائف قوتیں فرقہ واریت کو ہوا دے کر تفرقے کو اور انتشار کو ہوا دے رہی ہیں؛ جبکہ ملک بدترین سیاسی و معاشی بحرانوں کا شکار ہے، اور دہشت گردی کے سائے منڈلا رہے ہیں اور اس آگ پر فرقہ واریت کا تیل چھڑکا گیا ہے؛ اور اگر بل پیش کرنے والوں کی نیت میں صداقت ہوتی تو وہ پیغام پاکستان کے نام سے موجودہ دستاویز کو قانون کا درجہ دلواتے، جس پر تمام مسالک کے بڑے علمائے کرام کے دستخط موجود ہیں، اور اس دستاویز میں بھی مندرج ہے کہ تکفیریت، دہشتگردی، توہینِ مذہب جائز نہیں۔ 

بیان میں کہا گیا ہے کہ شیعیان اہل بیت(ع) کی 1400 سالہ قابل فخر تاریخ  گواہ ہے کہ انہوں نے حق و صداقت کی سربلندی، دین خدا کی حفاظت اور مودت آل محمد(ص) کی خاطر ہر طرح کی صعوبتیں برداشت کی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے: ہم صحابہ کا احترام کرتے ہیں، ہم صحابی رسول حضرت ابوذر غفاریؓ کے پیروکار ہیں جنہیں ربذہ کے صحراء میں جلا وطن کیا گیا، ہم صحابی رسول حجر بن عدیؓ کے وارث ہیں جنہیں عشق اہل بیت (علیہم السلام) کی پاداش میں قتل کیا گیا۔ 

بیان میں زور دیا گیا ہے کہ اگر قومی اسمبلی کے اراکین ایک دفعہ بھی اس بل پر غور کرتے تو انہیں اپنی سنگین غلطی کا احساس ہوتا؛ لیکن صد افسوس کہ ہمارے اسمبلی ممبران نے توہین صحابہؓ و توہین اہل بیتؑ کے نام پر بل منظور نہیں کیا ہے بلکہ صرف تکفیری ذہنیت کے حامل دہشت گرد ٹولوں کے عزائم کی تکمیل کی ہے۔ اس بل سے پاکستان میں امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ 

جعفریہ الائنس کے رہنماؤں نے صدر پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اس بل کو مسترد کریں چونکہ پاکستان کا آئین و قانون اور قائد و اقبال کے نظریات میں ایسے کسی بھی بل کی گنجائش نہیں ہے۔

ادھر امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن مرکزی صدر نے بھی مذکورہ بل کو فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بل غیر ضروری اور خطرناک ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ شیعیان پاکستان اپنے مراجع تقلید کے فتاوی(()) کی رو سے، صحابہ کی توہین کو حرام سمجھتے ہیں۔ 

۔۔۔۔۔۔۔

110