امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) دشمن کے مقابلے میں اپنے عہد کے پاپند ہیں، خواہ اگر آپ اس عہد کو کارگزاروں کی خطا، یا حالات کی وجہ سے مجبوری، یا دشمن کی دشمنی شاخسانہ ہی کیوں نہ سمجھیں؛ حالانکہ دشمن، 40 سال سے آپ کے منصوبوں اور فیصلوں کے اندر تک پہنچنے سے عاجز ہے اور اسی وجہ سے آپ کی عزت کرتا ہے۔
بہت اصول پسندانہ عمل کرتے ہیں، چنانچہ آپ کے اگلے فیصلے یا اعلان و اقدام کا پیشگی اندازہ لگانا آسان ہونا چاہئے لیکن، اس کے برعکس، آپ کے تمام اقوال و اقعال ـ حتی کہ آپ کے بعض دوستوں اور پیروکاروں کو بھی ـ ہمیشہ حیرت زدہ کر دیتے ہیں؛ وجہ یہ ہے کہ اصولوں کے تئیں آپ کی تعریف و تشریح بہت پیچیدہ ہے؛ آپ کی سوچ طویل المدت ہوتی ہے، اور اپنے محدود وسائل کو انتہائی تخلیقی انداز سے بروئے کار لاتے ہیں۔
کسی کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوتے، لیکن آپ کے ساتھ آشتی تک رسائی بہت آسان ہے۔
آپ لوگوں پر بہت حسن ظن رکھتے ہیں، لیکن افراد کی شناخت اور پہچان کے سلسلے میں، سیاست کی دنیا میں، کسی بھی دوسرے شخص سے کم غلطیوں سے دوچار ہوئے ہیں۔
لوگوں کی بدیوں اور خطاؤں کے بارے میں وسیع معلومات رکھتے ہیں، لیکن آپ کا برتاؤ غالباً ایسا ہوتا ہے کہ گویا آپ کے نزدیک یہ افراد خوبیوں، نیکیوں اور صلاحیتوں ہی کے حامل ہیں۔
اپنے دستیاب وسائل اور امکانات کی حدود میں عمل کرتے ہیں لیکن اللہ کی سنتوں اور امداد کو بھی اپنے وسائل اور امکانات کا حصہ سمجھتے ہیں، اور تہہ دل سے یقین رکھتے ہیں کہ خدائے متعال کی ذات صادق القول اور قابل اعتماد ہے۔
انتہائی رحمدل اور نرم دل ہیں، مگر حساس میدانوں میں جذبات اور ہیجانی کیفیات سے مغلوب نہیں ہوتے۔
زیادہ فیصلے کرتے ہیں، لیکن اسی اثناء میں بہت کم خطا کرتے ہیں۔
آپ کی نظریں اس مستقبل پر لگی ہوئی ہیں، جسے "لوگ" اس کی تعمیر کریں گے۔
صرف اس وقت کسی معاملے سے دستبردار ہوتے ہیں جب مسئلے کا تعلق عوامی مصلحت سے ہو؛ یعنی جب طے ہو کہ کوئی مسئلہ عوام کے لئے آشکار ہوجائے، یا کوئی حجت تمام ہو جائے؛ جبکہ باقی مسائل میں آپ کی سنجیدگی مثالی ہے۔
خلاصہ یہ کہ ایک جانے پہچانے عصر میں، ایک مردِ ناآشنا ہیں؛ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کے دوست غالبا ـ بقول مولانا روم ـ دوست آپ کے لئے باعث زحمت ہیں اور دشمن آپ جیسے کی دوستی کی آرزو کرتے ہیں۔ آپ کی قدر اس وقت بھی مجہول نہیں ہے، لیکن شاید ـ جیسا کہ حق ہے ـ آشکار نہ ہو پائے کبھی بھی۔
امام خامنہ ای (حفظہ اللہ) ایسے رازوں کے خالق ہیں، کہ جن میں سے بعض کی تہہ تک پہنچنا شاید کبھی بھی میسر نہ آئے۔
عزت و عظمت ہمیشہ قائم و دائم رہے آپ کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بقلم: مہدی محمدی، اسلامی جمہوریہ ایران کی مجلس شورائے اسلامی (مجلس) کے اسپیکر کے تزویراتی مشیر
ترجمہ: فرحت حسین مہدوی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110