محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ امیر اور غریب کے درمیان میں اختلاف پیدا کرنے کی ایک پہل ہے۔ انہوں نے دعوٰی کیا کہ سچ تو یہ ہے کہ ٹن کے سایہ والے چھوٹے مکانات بھی ڈھائے گئے ہیں جو واضح کرتا ہے کہ اس پیغام پر کوئی عمل آواری نہیں ہے۔ پیپلز ڈیموکرٹیک پارٹی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ بی جے پی اس کی وحشیانہ اکثریت کو ہر چیز کے لئے ہتھیار اور آئین کو مہندم کرنے کے لئے استعمال کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اب بھی بہتر ہے، کم از کم وہاں لوگ بات تو کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر افغانستان سے ابتر ہے جہاں پر لوگوں کے گھروں ڈھانے کے لئے بلڈوزروں کا استعمال کیا جارہا ہے، لوگوں کے چھوٹے گھر ڈھانے کی وجہ کیا ہے، کیا کوئی بلڈوزر پالیسی ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی ہر چیز کو ڈھا رہی ہے جس میں آئین بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کو باقی ملک میں ضم کرنے کے لئے کہہ کر دفعہ 370 کو برخواست کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انضمان کے متعلق تو مجھے نہیں معلوم مگر بڑے پیمانے پر تباہی ضرور ہے، تمام اداروں بشمول میڈیا کو ہتھیار بنایا گیا ہے، وہ عدلیہ کو بھی زیر کرنا چاہتے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے کہ توہین عدالت کے مقدمے سے بچنے کے لئے وہ عدلیہ پر کچھ زیادہ نہیں بولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے متعلق کو بھی بات کرتا ہے تو اس کو دبا دیا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242