اس اجلاس میں ہندوستان میں ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ سید علی خامنہ ای کے نماٸندے آقای مہدی مہدوی پور نے انسانی معاشرے کی ہدایت و رہنماٸی کی اہمیت بیان کرتےہوٸے حدیث رسول اللہ (ص) کو یش کیا پیغمبر اکرم(ص) نے مولا علی سے فرمایا: اے علی اگر تمہارے ذریعہ ایک شخص ہدایت پا جاٸے تو ان تمام چیزوں سے بہتر ہے کہ جن پر سورج چمکتا ہے ،
جامعہ جوادیہ بنارس کے سربراہ مولانا سید شمیم الحسن نے کہا جو چیز واضح طورپر دین کے خلاف ہو اس کی مخالفت ہم پر فرض ہے، جامعہ ناظمیہ لکھنو کے سربراہ مولانا سید حمیدالحسن نے کہا کہ مکتب اہل بیت کی شناخت عاشورا اور شخصیت امام حسین سےہے لہذا کربلا کی تعلیمات کو ذریعہ ہدایت قرار دیا جاٸے، تنظیم المکاتب کے جنرل سکریٹری مولانا سید صفی حیدر نے تبلیغ دین کی راہ میں مشکلات اور سختیوں کی پرواہ نہ کرنے کو کامیابی کا راز قرار دیا، جامعہ امیرالمومنین ممبٸی کے سربراہ مولانا احمد علی عابدی نے اپنے بیان میں کہا کہ کسی بھی قوم کی ترقی تعلیم پر منحصر ہے لہذا ہمیں تعلیم کے میدان میں پیشرفت کو نصب العین قرار دینا چاہٸے، شیعہ جامع مسجد دہلی کے امام مولانا محسن تقوی نے اپنی تقریر میں ایران و ہند کے تاریخی تعلقات پر تاکید کی اور اہل بیت کونسل انڈیا کی دینی خدمات کو قابل تعریف قرار دیا۔اور کہا کہ یہ ادارہ ملک میں جمہوری طور پر منتخب شدہ کمیٹی کے ذریعہ اپنی علمی،مذہبی اور ثقافتی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے ۔ اجلاس کے آغاز میںں اہل بیت کونسل انڈیا کے صدر مولانا محمد رضا غروی نے مہمان علماء کرام اور دانشوران کا استقبال کرتے ہوئے کونسل کی تین سالہ خدمات اور کارکردگی کی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر عالمی اہل بیت اسمبلی کے تعاون سے شاٸع شدہ ٤٥ کتابوں کا اجراء عمل میں آیا۔
اجلاس عام میں ملک بھر سے 15 سے زائد صوبوں کے علماے کرام اور دانشوران نے شرکت کی جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے مولانا علی کوثر کیفی نے کیا جبکہ نظامت کے فرانض مولانا جنان اصغر مولاٸی نے انجام دٸیےخصوصی طور پر اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر کبیر آقای ڈاکٹر ایرج الہی اور کلچرل کاونسلر ڈاکٹر علی ربانی اور کثیر تعداد میں علمای کرام نے شرکت کی جلسہ کے آخر میں اہل بیت کونسل انڈیا کے جنرل سکریٹری مولانا جلال حیدر نقوی نے ۲۵۰سے زائد علما کی موجودگی کو اہلبیت کونسل کی مقبولیت اور کامیابی کی علامت قرار دیتے ہوئے حاضرین جلسہ اور دور دراز سے آئے ہوئے علما کا شکریہ ادا کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242