اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

5 دسمبر 2022

5:35:21 PM
1328876

قطر پر مغربی ہم جنس پرستی مسلط کرنے کی کوشش؛ قطری وزیر کی تنقید

قطر کے وزیر مملکت نے جرمن اخبار بلڈ (Bild) کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے اپنے ملک پر مغربی ممالک کی طرف سے ہم جنس پرستی کے قبیح عمل کے مسلط کرنے کی کوشش پر کڑی تنقید کیا اور اس عمل کی شدید مذمت کی۔


اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ اخباری ویب گاہ الخلیج آنلائن کی رپورٹ کے مطابق توانائی کے امور میں قطر کے وزیر مملکت سعد بن شریدہ الکعبی نے کہا ہے کہ "شرع مبین اسلام ہم جنس پرستی کے خلاف ہے اور اسلام اس کو ایک قبیح، بھونڈا اور کریہ عمل سمجھتا ہے"۔

انھوں نے کہا جرمن اخبار بلڈ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: "مغرب کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ اپنے کسی رویے کو ہم پر مسلط کرے، یہاں تک کہ ان کے کہنے پر اپنے اور عقائد کو بدل دیں"۔

انھوں نے کہا: "چلئے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے کہ ہم جنس قطر آکر عالمی فٹبال کپ کو دیکھ لیں لیکن ہم مسلمان ہم جنس پرستوں کو اپنے دین کے اندر، قبول نہیں کرتے"۔

ان کا کہنا تھا: "مغرب کہ قطر کو دین و مذہب اور عقائد کی تبدیلی اور ان اعمال و افعال کی انجام دہی اور ترویج کی طرف بلانا چاہتا ہے؛ اور اپنے ہاں کے مروجہ [غیر اخلاقی] رویوں کو ہم پر ٹھونسنا چاہتا ہے"۔

الکعبی نے مغربی مطالبات کے حوالے سے کہا: "اگر ان کا یہ [غلط مطالبہ صحیح ہے] تو پھر ایک انسان کے طور پر میرے اس حق کا کیا ہوگا کہ میں اپنا دین و عقیدہ خود منتخب کروں، اپنا مسکن اور ملک خود منتخب کروں اور اپنی مرضی سے خانوادہ تشکیل دوں اور میرے اپنے بچے ہوں، وغیرہ؟ مغرب اپنے نظریات کو قطر پر مسلط کرنا چاہتا ہے"۔

الکعبی نے عالمی کپ کے مقابلوں کے دوران قطر کے ایک اسٹیڈیم میں جرمن وزیر داخلہ نینسی فائیزر (Nancy Faeser) کے ہم جنس پرستوں کا بازوبند باندھنے کے بارے میں کہا: "مجھے - حکومت میں ایک ذمہ دار اہلکار کی حیثیت سے - زیب نہیں دیتا کہ کسی دوسرے ملک میں ایسا کوئی کام کرکے دکھاؤں کہ جس سے میزبان ملک کی دل آزاری ہوتی ہو"۔

واضح رہے کہ جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فائیزر نے سفارتی احترام سے ناجائز فائدہ اٹھا کر قطر میں ایک ایسا بازوبند باندھ لیا جو ہم جنس پرستی کی علامت ہے اور اسی علامت کے ساتھ خلیفہ اسٹیڈیم میں داخل ہوئی اور عالمی فٹبال فیڈریشن "فیفا" کے سربراہ گیانی انفینٹینو (Gianni Infantino) کے ساتھ بیٹھ گئی۔ حالانکہ فیفا نے اسلامی قوانین کے احترام میں ہم جنس پرستی کی علامت سمجھے جانے والے غیر قانونی بازوبند باندھنے پر پابندی لگائی تھی؛ اور کسی بھی مغربی ٹیم کو ایسا کوئی بازوبند باندھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ یہاں تک کہ مقابلوں کے آغاز سے پہلے ایک مقابلے کے ریفری نے جرمن ٹیم کے کپتان مانویل نائر (Manuel Neuer) کے بازوبند کو چیک کر لیا۔ یہاں تک کہ فٹ بال کے شائقین اور تماشائیوں کو بھی اس غلیظ فرقے سے تعلق رکھنے والی علامتیں اور جھنڈے اٹھانے سے منع کیا گیا۔

لیکن اس کے باوجود جرمنی کی ایک وزیر نے خفیہ طور پر اپنے کٹ کے نیچے غیر قانونی بازوبند باندھ لیا اور اسٹیڈیم پہنچ کر کوٹ اتار دیا اور قانون شکنی کرتے ہوئے اس علامت کو ذرائع ابلاغ کے سامنے ظاہر کیا۔ اس نے قانون شکنی کا مظاہرہ کیا؛ یعنی یورپ کے ملک وفاقی جرمنی کی ایک نمائندہ شخصیت نے اسلامی قوانین کی توہین کا ارتکاب کیا۔

واضح رہے کہ جرمن ٹیم نے اپنے ابتدائی میچ میں بھی قطری قوانین کے خلاف احتجاج کیا اور منہ پر ہاتھ رکھ کر تصویریں بنوائیں اور اس مقابلے میں ہار گئی اگلے مقابلے میں ڈرا کر گئی اور کل رات کو ہونے والے مقابلے میں جیت تو گئی لیکن اس کے پوائنٹس کم تھے چنانچہ ہم جنس پرستوں کی ٹیم بڑی بے آبرو ہو کر عالمی کپ کے میچوں سے باہر ہوگئی اور قطریوں نے ٹویٹر پیغامات میں بھی اور ٹی وی کے پروگراموں میں ان کا خوب مذاق اڑایا۔

قطر کے ایک صارف نے جرمن ٹیم اور عملے سے مخاطب ہوکر لکھا: "جاتے ہوئے اپنے پرچم بھی ساتھ لے کے جانا"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110