پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ عیسائیوں کی آبادی ملک کی کُل آبادی کے نصف سے بھی کم رہ گئی یعنی عیسائیوں کی تعداد میں 13 فیصد کمی آئی تاہم اب بھی برطانیہ میں سب سے زیادہ افراد کا مذہب عیسائیت ہی ہے۔ دوسرے نمبر پر لادین ہیں یعنی جنھوں نے کسی مذہب کو اختیار نہیں کیا۔ ان کی تعداد 22.2 ملین ہوگئی جو کُل آبادی کا 37 فیصد بنتے ہیں۔ اس مردم شماری میں 3.9 ملین افراد نے اپنا مذہب اسلام بتایا جو آبادی کا 6.5 فیصد ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل برطانیہ میں مسلمانوں کی آبادی شرح 4.9 فیصد تھی اس طرح اسلام سب سے تیزی سے پھیلنے والے مذہب کے طور پر سامنے آیا۔
مردم شماری کے مطابق برطانیہ میں ہندوؤں کی تعداد دس لاکھ، سکھ 5 لاکھ 24 ہزار، بدھ مت کے ماننے والوں 2 لاکھ 73 ہزار اور یہودیوں کی تعداد 2 لاکھ 71 ہزار ہے۔ سفید فاموں کے بعد دوسرا سب سے زیادہ عام نسلی گروہ “ایشیائی، ایشین برٹش یا ایشین ویلش” تھا جو 7.5 فیصد سے بڑھ کر 9.3 فیصد ہوگئے۔ اس گروپ کے اندر، زیادہ تر جواب دہندگان نے اپنے خاندانی ورثے کی شناخت بالتریب بھارتی، پاکستانی اور دیگر ایشیائی جیسے بنگلہ دیشی اور چینی کے طور پر کرائی۔ ان کے علاوہ برطانیہ میں تیزی سے بڑھتا ہوا نسلی گروہ افریقی اور پھر کیریبین ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۴۲