اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

11 ستمبر 2022

4:59:11 PM
1305115

سابق عراقی وزیر اعظم: آیت اللہ سیستانی اور آیت اللہ خامنہ ای وحدت مسلمین پر تاکید کرتے ہیں

سابق عراقی وزیر اعظم ڈاکٹر عادل عبدالمہدی نے عالم تشیّع میں مراجع تقلید کے باہمی تعلق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: عراقی مراجع ایرانی مراجع کے ساتھ قریبی تعاون میں منسلک ہیں اور آیت اللہ سیستانی بھی اور آیت اللہ خامنہ ای بھی وحدت مسلمین پر زور دیتے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی -ابنا- کی رپورٹ کے مطابق، سابق عراقی وزیر اعظم ڈاکٹر عادل عبدالمہدی نے عاہل بیت(ع) المی اسمبلی کی جنرل اسمبلی کے ساتویں اجلاس کے نام اپنے پیغام میں کہا: اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) کی تخلیق ہے اور اس زمانے سے کئی مجاہد علماء نے اس کی قیادت کی ہے۔

انھوں نے اربعین کی ریلیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: کروڑوں انسان زیارت اربعین کے موقع پر میدان میں آتے اور کربلا کی طرف عزیمت کرتے ہیں اور امام حسین (علیہ السلام) کے ساتھ تحدید عہد کرتے ہیں۔

سابق عراقی وزیر اعظم نے کہا: دنیا میں جنگ و جدل کی اصل بنیاد عالمی تسلط پسندی اور خودمختاری کے خواہاں ممالک کے درمیان جنگ ہے، جو بھی اس دنیا خودمختاری اور استقلال چاہے گا اسے تسلط پسندوں کی یلغار کا نشانہ بننا پڑے گا؛ اور تسلط پسندی کے عالمی نظام میں صرف وہ لوگ تسلط پسندوں کے ہاں مقبول ہیں جو ان کے مقرر کردہ دائرے میں محدود رہیں ان کی مرضی کا پاس رکھیں۔

عادل عبدالمہدی نے عراق کے حالیہ واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حالیہ ایام میں ہم نے دیکھا کہ ہمارے دشمن شیعہ-شیعہ لڑائی کے درپے تھے، تاکہ عراق کو کمزور کر سکیں اور اس ملک کو امت اسلامیہ کے مسائل سے دور کر دیں اور اس منصوبے کے لئے بڑا بجٹ خرچ کیا گیا ہے۔

انھوں مزید کہا: دشمنوں کا خیال تھا کہ وہ کالعدم بعث [صدامی] پارٹی اور دہشت گردوں کے توسط سے اپنے مقاصد حاصل کر سکیں گے، یہاں تک کہ داعش بغداد کے دروازے تک بھی آ پہنچی، لیکن آیت اللہ سیستانی نے جہاد کفائی (جہاد بالکفایہ) کا فتویٰ دے کر حالات کو بدل دیا اور ایران نے بھی ہتھیار اور جنگی وسائل بھیج کر عراق کی حمایت کی اور داعش کی پیشقدمی روک لی گئی اور الحشد الشعبی [عوامی رضاکار فوج] معرض وجود میں آئی۔

ڈاکٹر عبدالمہدی نے مزید کہا: عراق میں جھڑپیں شیعہ-شیعہ جنگ کی طرف نہیں بڑھیں گی، عراق انبیائے الٰہی کی سرزمین ہے اور اس سرزمین کے باشندے صاحب بصیرت اور آگاہ ہیں؛ عراق مراجع تقلید کی سرزمین ہے اور مراجع عظام حالات کو قابو سے باہر نہیں ہونے دیتے، عراقی قبائل بھی مراجع کے فتاویٰ کے پابند ہیں اور یہ حقیقت شیعہ-شیعہ جنگ کے دشمن کے منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیتے۔

سابق عراقی وزیر اعظم ڈاکٹر عادل عبدالمہدی نے عالم تشیّع میں مراجع تقلید کے باہمی تعلق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: عراقی مراجع ایرانی مراجع کے ساتھ قریبی تعاون میں منسلک ہیں اور آیت اللہ سیستانی بھی اور آیت اللہ خامنہ ای بھی وحدت مسلمین پر زور دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خانہ جنگیاں عام طور پر عقیدے یا زمین پر ہؤا کرتی ہیں اور یہ دو عوامل عراق میں موجود نہیں ہیں؛ تنازعے کی بنیاد اقتدار کا حصول ہے جسے حل کرنا چاہئے، اگرچہ اقتدار کی خاطر تنازعات موجود ہیں لیکن جھگڑوں کی روک تھام ممکن ہے، ہمیں ہر بحران سے - پہلے سے زیادہ طاقت ور ہو کر - باہر آنا چاہئے اور دشمنوں کو مایوس کرنا چاہئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110