اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : فاران تجزیاتی ویب سائٹ
جمعرات

10 فروری 2022

2:11:11 PM
1228193

جہاد اسلام کے راہنما؛

امام خمینی ملت فلسطین کے دلوں میں رہتے ہیں

جہاد اسلامی فلسطین کے راہنما نے العالم کے ساتھ گفتگو میں کہا: امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) ملت فلسطین کے قلب میں رہتے ہیں / ایران کے ساتھ دشمنوں کی دشمنی فلسطین کی حمایت کی وجہ سے ہے / ایران، تاریخ کے اس دشوار دور میں فلسطین کا واحد حامی ملک ہے / عرب ممالک صہیونی ریاست کے ساتھ اپنے تعلقات توڑ دیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک (حرکۃ الجہاد الاسلامی فی فلسطین) کے ایک راہنما احمد المدلل نے العالم کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا: ہم ہمیشہ کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے شکرگزار ہیں اور عربی و اسلامی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر وہ عوام کی طرف سے حکمرانی کا جواز پانے کے خواہاں ہیں تو صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات توڑ دیں اور اپنے قطب نما کو فلسطین کی طرف پلٹا دیں۔
فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ایک راہنما احمد المدلل نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کی تینتالیسویں سالگرہ کی آمد پر العالم نیوز چینل کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے فلسطین اور خطے میں اسلامی مقاومت (مزاحمت تحریک) کی کامیابیوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار پر روشنی ڈالی ہے۔
المدلل نے بات چیت کے آغاز پر اسلامی انقلاب کی کامیابی کی تینتالیسویں سالگرہ کے موقع پر ایران اور دنیا کے مسلمانوں کو ہدیۂ تبریک پیش کیا اور کہا کہ اسلامی انقلاب نے مستضعفین کے دلوں میں امید کی شمع روشن کی۔
انھوں نے کہا: اگر ہم تاریخ پر ایک نظر ڈالیں تو دیکھیں گے کہ اسلامی انقلاب سے پہلے اور اس کے بعد کے ادوار کے درمیان – ہیئت و صورت، راہنماؤں اور کارکردگی کے لحاظ سے – بڑا فرق نظر آتا ہے۔
العالم کے ساتھ احمد المدلل کے مکالمے کے اہم نکات:

– شاہی حکومت اور صہیونیوں کے درمیان تزویراتی تعلقات، ملت ایران اور مسلم اقوام کے سروں پر لٹکتی ہوئی تلوار
آج کے ایران کی صورت حال شاہ کے زمانے کے حالات کے ساتھ قابل قیاس نہیں ہے کیونکہ شاہی حکومت ایک مطلق العنان استبدادی حکومت تھی جس نے نہ صرف اپنے وسائل اور سرمایوں کو لُٹا دیا بلکہ وہ دنیا بھر کے مستضعفین اور مظلومین کے ساتھ بھی دشمنی رکھتی تھی۔ شاہی نظامی حکومت کسی صورت میں بھی ایک قومی نظام نہیں کہلا سکتا تھا بلکہ امریکہ اور عالمی استکبار کی کٹھ پتلی تھا اور صہیونی ریاست کے ساتھ تزویراتی تعلقات استوار کرکے ایرانی قوم اور علاقے کی دوسری اقوام کے سروں پر لٹکتی ہوئی تلوار کی حیثیت رکھتا تھا۔ حقیقت یہ ہے کہ شاہ کا نظام علاقے کا سب سے طاقتور نظام تھا جس نے صہیونی ریاست کو تسلیم کر لیا تھا۔

– اسلامی انقلاب اپنی کامیابی کے ابتدائی لمحوں سے ہی ملت فلسطین کا حامی تھا
اسلامی انقلاب نے فلسطینی کاز کی حمایت کی، درحقیقت اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی دنیا کے حوالے سے ایران کی پالیسیوں میں بنیادی تبدیلیاں رونما ہوئیں جن میں سے سب سے زیادہ اہم تبدیلی خطے میں امریکی تسلط پسندی اور عالمی مستضعفین پر اس کے ڈھائے جانے والے مظالم کا مقابلہ کرنے کے عزم سے عبارت تھی۔ علاوہ ازیں اسلامی انقلاب نے اپنی کامیابی کے بعد کے ابتدائی لمحات میں ہی ملت فلسطین کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
انقلاب اسلامی کے بعد امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) نے تنظیم آزادی فلسطین (پی ایل او) کے راہنما مرحوم یاسر عرفات – جو بعد میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ بنے – کو ملاقات کا وقت دیا۔ یہ ایک انقلابی ملاقات تھی جس کی وجہ سے دنیا نے امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) کو خراج تحسین پیش کیا اور ملت فلسطین کو روشن مستقبل کی نوید دلائی اور دنیا پر واضح کیا کہ ایک طاقتور ملک اپنے تمام تر وسائل کو فلسطین کی آزادی کے لئے بروئے کار لائے گا۔

– امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) نے کامیابی کے بعد اپنے تمام نعروں کو جامہ عمل پہنایا
اسلامی جمہوریہ ایران پر دشمنوں کے جنون آمیز حملے فلسطینی کاز کے تئیں حمایت کا فطری نتیجہ تھے۔ اسلامی جمہوریہ ایران پر دشمنوں کے جنون آمیز حملے فلسطینی کاز کے تئیں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت کا فطری نتیجہ تھے۔ امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) انقلاب سے پہلے بھی اور انقلاب کے بعد ہمیشہ، مسئلۂ فلسطین کو دنیائے اسلام کا پہلا اہم مسئلہ سمجھتے تھے اور جب اسلامی انقلاب کامیاب ہؤا تو امام نے اپنے تمام نعروں کو جامۂ عمل پہنایا اور ملت فلسطین کے سب سے بڑے حامی بن گئے۔ لہٰذا امر مسلّم تھا کہ امریکہ ایران میں انقلاب اور اسلامی جمہوریہ سے دشمنی کر لے گا، لیکن ایران بھی عزم راسخ کے ساتھ اس جنون آمیز حملے کے آگے جم گیا اور فلسطینی عوام اور خطے کی تمام مظلوم و مستضعف اقوام کی حمایت میں اپنے اصولی موقف پر ڈٹا رہا۔

– انقلاب اسلامی کے موقف میں کبھی بھی تبدیلی نہیں آئی
اسلامی جمہوریہ نے مضبوط قوت ارادی اور عزم راسخ کے ساتھ امریکہ، مغرب اور صہیونی ریاست کے مذموم حملوں کا مقابلہ کرنے میں کامیابی حاصل کی، اسلامی جمہوریہ کبھی بھی اپنے اصولی موقف کو تبدیل نہیں کرے گا بلکہ اس کے برعکس، فلسطینی مقاومت کی غیر مشروط حمایت جاری رکھے گا۔
“حرکۃ الجہاد الاسلامی فی فلسطین” کے قائد شہید ڈاکٹر فتحی شقاقی مسلسل امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) اور ان انقلابی راہنماؤں کے ان ہی نعروں پر کاربند رہے، جو اسلامی جہاد تحریک سمیت فلسطینی مقاومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔ ہم ہمیشہ ان کی تقاریر کے سامعین میں سے تھے اور ان تقاریر نے فلسطینیوں کے حقوق کے حصول پر اصرار کرنے اور صہیونی غاصبوں کے خلاف مزاحمت اور جدوجہد کرنے میں مدد دینے کے سلسلے میں ہمارے عزم کو پختہ تر کر دیا۔

امام کی وفات کے بعد فلسطین میں ایک بڑی سوگواری کی مجالس کا انعقاد
ہم اس زمانے میں امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) کے پیغامات اور تقاریر کو وصول کرکے پڑھتے سنتے تھے؛ امام اپنی عمر کے آخری لمحات تک زور دیتے رہے کہ فلسطین عالم اسلام کا سب سے اہم اور بنیادی مسئلہ ہے، اور فلسطین سے پیٹھ پھیرنا انسانیت سے پیٹھ پھیرنے کے مترادف ہے۔ امام خمینی (قُدِّسَ سِرُّه) ملت فلسطین کے قلب میں بسیرا رکھتے ہیں اور جب آپ نے وفات پائی تو لاکھوں فلسطینیوں نے سڑکوں پر آ کر سوگواری اور عزاداری کی۔ کیونکہ امام مسئلہ فلسطین کو عرب دنیا اور عالم اسلام کی زندگی میں واپس لانے کا بنیادی سبب تھے۔

جاری

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242