اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کا بیان دانشمندی کا مظہر ہے جس سے لگتا ہے کہ وہ کشیدگی میں مزید اضافہ کرنا نہیں چاہتے تاہم انہوں نےامریکہ کو بھی محتاط رہنے کی نصیحت کی۔
ان کا کہنا تھا پاکستان کی خواہش ہے کہ حالات نہ بگڑیں اور یہ خطہ جنگ کی نئی دلدل میں نہ پھنس جائے۔ پاکستان امن کا خواہاں ہے اور سمجھتا ہے کہ ان معاملات کو گفت وشنید کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سب کشیدگی کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیوںکہ یہ خطہ ایک اور جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ صورتحال کو سدھارنے کیلئے اقوام متحدہ، سیکیورٹی کونسل اور عالمی برادری کو فی الفور اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ طاقت کے استعمال سے معاملات بگڑ تو سکتے ہیں سدھر نہیں سکتے۔
پینٹگان کی طرف سے جاری ابتدائی بیان کے مطابق ایران نے امریکی اور اتحادی افواج کو نشانہ بنایا تاہم کسی جانی یا مالی نقصان کی تصدیق فی الحال نہیں کی گئی۔
ایران کے امریکی فوجی اڈوں پر حملوں کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کرنا تھا جس کو فی الحال مؤخر کر دیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے گرد سیکیورٹی میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ایرو اسپیس ڈویژن نے یا زہرا کے کوڈ ورڈ سے کارروائی کا آغازکیا اور عین الاسد فوجی اڈے پربیلسٹک میزائلوں کی بارش کردی۔ رپورٹوں کے مطابق امریکا کا عین الاسد فوجی اڈہ راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگیا ہے اور اب تک 80 امریکی دہشتگرد فوجی ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔
/129
ماخذ : Sahar TV
جمعرات
9 جنوری 2020
6:18:02 AM
1000776
پاکستان کی خبریںخصوصی شمارہ | اسلام کے سپہ سالار الحاج قاسم سلیمانی اور ابومہدی المہندس کی مظلومانہ شہادت
امریکہ کو محتاط رہنا چاہیے: پاکستان
جنرل قاسم سلیمانی پر حملہ اور ایران کی جوابی کارروائی کے بعد مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پرپاکستان نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔