28 نومبر 2017 - 17:37
مصطفی (ص) ایوارڈ کو عالم اسلام کے نوبل انعام کے طور پر متعارف کرایا جائے گا

مصطفی (ص) ایوارڈ کے سائنس، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی گروپ کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اس ایوارڈ کی اعلی صلاحیتوں کی وجہ سے قریب مستقبل میں یہ اعزاز، عالم اسلام کے نوبل انعام کے طور پر متعارف کرایا جائے گا.

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ مصطفی (ص) ایوارڈ کے سائنس، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی گروپ کے چیئرمین نے کہا ہے کہ اس ایوارڈ کی اعلی صلاحیتوں کی وجہ سے قریب مستقبل میں یہ اعزاز، عالم اسلام کے نوبل انعام کے طور پر متعارف کرایا جائے گا.
يہ بات حميدرضا ربيعي نے منگل كے روز نشان مصطفي (ص) كے دوسرے دور سے متعلقہ ايك منعقدہ پريس كانفرنس ميں خطاب كرتے ہوئے كہي.
انہوں نے كہا كہ يہ ايوارڈ يونيورسٹيوں اور اسلامي دنيا كے معتبر اداروں پر مشتمل ايك پاليسي سازي كونسل كا حامل ہے لہذا يہ ايك بين الاقوامي سرگرمي ہے.
ربيعي نے كہا كہ اس ايوارڈ كے سيكرٹريٹ كو بھيجے جانے والے كاموں کا بين الاقوامي سطح پر مطالعہ اور جہان اسلام كے سب تجربات كا استعمال كيا جا رہا ہے.
ياد رہے كہ مصطفي (ص) ايوارڈ كي سائنسي وركشاپ كے چيئرمين 'حسن ظہور' نے كہا كہ دو ايراني اور ترك سائنسدانوں 'محمد امين شكراللہي اور ارول گلبني' کو نشان مصطفي (ص) ایوارڈ عطا کیا جائے گا۔
تفصيلات كے مطابق، مصطفي (ص) ايوارڈ كو عطا كرنے كا مقصد مختلف سطحوں اور رجحانات پر سائنسي واقعات كا جائزہ لينا، اسلامي دنيا ميں معروف سائنسدانوں، مشہور اسلامي شخصيات كي تعريف كرنا اور سائنسي تعاون كے راستوں كي سہولتيں فراہم كرنا ہے.
تفصيلات كے مطابق نشان مصطفي (ص) اسلامي دنيا كي سائنس اور ٹيكنالوجي كا سب سے بڑا اعزاز ہے جو ہر دوسال ميں اسلامي دنيا كے بہترين سائنسدانوں اور علماء كو عطا كيا جاتا ہے.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲