اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطین کی قومی ایکشن پارٹی کے سیکریٹری جنرل کو سر میں گولیاں ماریں جس کے بعد انہیں بیت المقدس کے المقاصد اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسجد الاقصی کے باب الاسباط کے قریب نمازیوں پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے میں کم سے کم پچاس فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ صیہونی فوجیوں نے غزہ پٹی سے ملنے والی کنٹرول لائن سے منگل کے روز غزہ اور مشرقی خان یونس میں فلسطینیوں کے گھروں پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔
غزہ کی کنٹرول لائن پر صیہونی فوجیوں کی نقل و حرکت میں بھی بے پناہ اضافہ ہوا ہے جبکہ اسرائیل کے جاسوس طیاروں نے بھی جنوبی غزہ پر پروازیں کی ہیں۔
غرب اردن میں بھی فلسطینیوں اور صیہونی فوجیوں کے درمیان جھڑپ کی اطلاعات ملی ہیں اور اسرائیلی فوجی اس علاقے سے ایک فلسطینی نوجوان کو اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے جمعے کے روز باب الاسباط کے قریب وحشیانہ حملہ کر کے تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا اور اس کے بعد صہیونی حکومت کے وزیراعظم نے مسجد الاقصی میں مسلمانوں کے داخلے اور اذان و نماز کی ادائیگی پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا تھا۔
پچھلے پچاس سال کے دوران یہ پہلی بار ہے جب مسجد الاقصی کے دروازے نمازیوں پر بند کر دیئے گئے جس کے خلاف عالمی سطح پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے اور اسرائیل کو مسجد الاقصی کی بندش کے فیصلے سے پیچھے ہٹنا پڑا ہے۔
مسجد الاقصی میں اسرائیل کے توسیع پسندانہ اقدامات کا سلسلہ ایسے وقت میں تیز ہوا ہے جب اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے اپنی دو قرار دادوں میں واضح کیا ہے کہ مسجد الاقصی کا یہودیوں سے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلق نہیں ہے بلکہ یہ مقدس مقام مسلمانوں سے تعلق رکھتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔
/169
