اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے یورپی یونین اور امریکا کی اشیائے خورد ونوش کے بائیکاٹ کی وجہ سے ان ممالک کے کسانوں اور فیکٹریوں کو تقریبا 17 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچا ہے۔
دی ڈیلی ورلڈ کے مطابق روس کی جانب سے بائیکاٹ کی وجہ امریکا، كینیڈا اور یورپی یونین کے رکن ممالک کو 17 ارب 50 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچے گا۔
گزشتہ سال امریکا نے روس کو ایک ارب بیس کروڑ ڈالر کی قیمت کی اشیائے خورد و نوش برآمد کئے تھے جو امریکا کے مجموعی زرعی برآمدات کا تقریبا ایک فیصد ہے۔
یورپی یونین نے بھی روس کو11 ارب 80 کروڑ ڈالر کی قیمت کے زرعی مصنوعات برآمد کئےتھے جو اس یونین کی جانب سے برآمد کی جانے والی مصنوعات کا دس فیصد ہے۔ روس کی جانب سے بائیکاٹ کی وجہ ہالینڈ، فرانس، پولینڈ اور جرمنی کی معیشت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔
ہالینڈ ہر سال ڈیڑھ ارب یورو، جرمنی ایک ارب ساٹھ کروڑ یورو، فرانس ایک ارب بیس کروڑ یورو اور پولینڈ ایک ارب ساٹھ کروڑ یورو کی قیمت کے زرعی مصنوعات روس کو برآمد کرتا ہے۔ پولینڈ، یورپ میں سیب کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ملک ہے۔
فرانس کے قومی زرعی سبسڈی یونین کے صدر ایگزویئے بولن نے کہا کہ روس کی جانب سے زرعی مصنوعات کے بائیکاٹ کی وجہ سے فرانس میں پھل اور سبزی کی مصنوعات میں منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
.......
/169