اہل البیت(ع) ـ نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سفارتخانے سمیت کئی مقامات پر دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے والی دہشت گرد تنظیم "عبداللہ عزام یونٹس" کا سعودی سرغنہ ماجد الماجد کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ شخص صہیونی مفادات کے لئے کام کررہا تھا۔ واضح رہے کہ اس مسئلے میں کسی شک و شبہے کی گنجائش نہيں رہی ہے کہ القاعدہ کے نام پر دہشت گردی کرنے والی تمام تر تنظیمیں اسرائیل کے لئے کام کررہی ہیں اور ان کا مشن اسلامی دنیا میں فرقہ وارانہ منافرت پھیلا کر مسلم امہ کو کمزور کرنا اور دشمنان اسلام کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔ لبنانی تجزیہ نگار خالد الرواس نے بدھ کے روز العالم کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لبنانی افواج کو ملک میں سیکورٹی اور استحکام بحال کرنے کا مشن سونپ دیا گیا ہے اور وہ پوری سرزمین لبنان میں امن و استحکام کی بحالی کے لئے کوشاں ہے۔ الرواس نے کہا: افواج نے پوری قوت بروئے کار لاتے ہوئے ملک میں امن و استحکام کے قیام اور اس سعودی دہشت گرد اور اس کے ٹولے کی تمام تر سازشوں کو خاک میں ملانے کی کوشش کی ہے۔ انھوں نے ماجد الماجد کی گرفتاری کے لئے افواج کے اقدام کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شخص علاقے میں صہیونی مفادات کے لئے کاروائیاں کرنے کے باعث لبنان، شام اور کئی دوسرے ممالک کی سیکورٹی فورسز کو مطلوب تھا۔ اور لبنانی فورسز نے ملکی سلامتی کے لئے یہ اہم اقدام کرکے ثابت کیا ہے کہ دشمنوں کے ہاتھوں میں کھیلنے والے دہشت گردوں کو ملکی امن و سلامتی سے کھیلنے کی اجازت ہرگز نہيں دی جائے گی اور لبنان کے دوستوں ـ خاص طور پر ایران ـ کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو نقصان نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ لبنان کی ملٹری انٹیلجنس نے حال ہی میں القاعدہ کے سعودی دہشت گرد ماجد الماجد کو گرفتار کیا ہے جو سعودی عرب کا باشندہ ہے اور آٹھ سال سے لبنان میں مقیم ہے۔ اس نے نہر البارد میں القاعدہ کا ساتھ دیتے ہوئے لبنانی فوج کے خلاف لڑائی میں شرکت کی ہے اور پھر صیدا کے علاقے میں عین الحلوہ کیمپ منتقل ہوا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
/٭۔٭