6 مارچ 2013 - 20:30

رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کے شدت عمل ، سراسیمگی اور ان کے غم و غصے میں مبتلاء ہونے کو سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ملت ایران کی تیز رفتار ترقی کا عکاس قرار دیا ہے۔

فقہاء کی کونسل "مجلس خبرگان" کے سربراہ آیت اللہ محمد رضا مہدوی کنی اور دوسرے اراکین نے آج حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔ اس ملاقات میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مختلف میدانوں میں ملت ایران کی ترقی و پیشرفت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر تاکید کی کہ سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں ملت ایران کی ترقی و پیشرفت، دشمن کے غم و غصے اور ان کی سراسیمگی کا باعث بنی ہے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کی روک تھام اور ملت ایران کو یورپ کے ناجائز مطالبات کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لۓ یورپ کی جانب سے ڈالے جانے والے دباؤ اور ایران مخالف پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ جس طرح پابندیوں کی وجہ سے ایران کے جوان ماہرین اپنی صلاحیتوں اور علم سے فائدہ اٹھا کر ایٹمی ٹیکنالوجی تک رسائي میں کامیاب ہوئے ہیں اسی طرح دوسرے میدانوں میں بھی ملک کے مفاد میں  دباؤ سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کو بعض چیزوں کی درآمدات پر پابندی کو ایران کے فائدے میں قرار دیا اور فرمایا کہ ان پابندیوں کا نتیجہ، اپنے آپ کو باور کرنا اور خود اعتمادی ہے۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ان پابندیوں کا اصل مقصد ایران کے عوام اور اسلامی جمہوری نظام کو ایک دوسرے کے مقابل صف آرا کرنا بتایا اور فرمایا کہ یورپ والے یہ گمان کر رہے تھے کہ وہ عوام پر دباؤ ڈال کر ان کو نظام کے خلاف کھڑا کر دیں گے لیکن جو کچھ رواں سال بائیس بہمن کو ہوا وہ ان کی توقع کے برخلاف تھا۔رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ اور یورپی ممالک میں جاری اقتصادی بحران کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یورپ والے اپنی اقتصادی مشکلات کے علاوہ  ایران مخالف پابندیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بعض مشکلات سے بھی دوچار ہوئے ہیں اور یہ ایسی حالت میں ہے کہ ان کے پاس اپنی مشکلات کا کوئی حل موجود نہیں ہے جبکہ ایران کے پاس اپنی اقتصادی مشکلات کا حل موجود ہے۔