18 اکتوبر 2012 - 20:30

يورپي يونين نے يوٹيل سيٹ کے اس دعوے کي ترديد کي ہے کہ ايران کے سيٹلائٹ ٹي وي چينلوں پر پابندي اس کے کہنے پر لگائي گئي ہے -

ابنا: يورپي يونين کے شعبہ خارجہ پاليسي کي سربراہ کيتھرين اشٹن کي ترجمان مايا کسايا نچيچ نے کہا کہ يورپي يونين ميں ايسا کوئي قانون نہيں ہے جس ميں سيٹلائٹ چينلوں پر پابندي کي بات کي گئي ہو اس لئے ايران کے سيٹلائٹ چينلوں پر پابندي خود سيٹلائٹ کمپنيوں نے اپني مرضي سے عائد کي ہے –يورپي يونين کے شعبہ خارجہ پاليسي کي سربراہ کي ترجمان نے پريس ٹي وي سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم يہاں يہ کہنا چاہتے ہيں کہ ايران کے چينلوں کي نشريات کو بند کرنے کا فيصلہ خود يوٹيل سيٹ کمپني کا ہي ہے  -مايا کسايا نچيچ نے کہا کہ يورپي يونين نے پير کو ايران کے خلاف تازہ پابندياں عائد کرنے کا فيصلہ کيا ہے مگر اس ميں ايران کے سيٹلائٹ چينلوں کي نشريات پر پابندي شامل نہيں ہے اور نہ ہي يوٹيل سيٹ کو مجبور کيا گيا کہ وہ ايران کي نشريات بند کردے –يورپي يونين  کي ترجمان کا يہ بيان ايک ايسے وقت سامنے  آيا ہے جب يوٹيل سيٹ اور آرکيوا دونوں سيٹلائٹ کمپنيوں کے عہديداروں نے پريس ٹي وي سے ہي گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ايران کے سيٹلائٹ چينلوں سے کئے گئے تمام معاہدے يورپي يونين کے کميشن کے کہنے پر منسوخ کئے گئے ہيں - يوٹيل سيٹ اور آرکيوا نے گذشتہ پندرہ اکتوبر سے ہاٹ برڈ پر ايران کے سيٹلائٹ چينلوں کي نشريات بند کردي ہيں –يوٹيل سيٹ کے  اس اقدام پر  آئي آر آئي بي کے بين الاقوامي شعبے کے سربراہ ڈاکٹر محمد سرافرز نے کہا ہے کہ ہاٹ برڈ پر آئي آر آئي بي کي نشريات بند کرنا غير قانوني ہے - انہوں نے کہا کہ يوٹيل سيٹ کے ساتھ آئي آر آئي بي کا معاہدہ ابھي باقي تھا کہ اس  نے ہاٹ برڈ پر ہماري  نشريات بند کرکے اس معاہدے کي  خلاف ورزي کي ہے جو بين الاقوامي قوانين کے خلاف ہے- يوٹيل سيٹ کے اس اقدام پر دنيا کے مختلف ملکوں کي تنظيموں اور اداروں نے شديد احتجاج کيا ہے اور اسے آزادي اظہار رائے کے تعلق سے مغرب کے دوہرے معيار کي واضح مثال اور صحافتي دہشتگردي  قرارديا ہے –مبصرين کا کہنا ہے کہ يوٹيل سيٹ کا غير قانوني فيصلہ ان سبھي ذرائع ابلاغ کي آواز کو خاموش کرنے کے لئے ہے جو مظلوموں کي آواز دنيا والوں تک پہنچاتے ہيں.

.......

/169