15 اکتوبر 2012 - 20:30

سنڈے ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیا ہے کہ اسرائیل میں تین یا چار گھنٹوں تک اڑنے والا ڈرون جدید ترین ایرانی ڈرون شاہد 129 تھا جس نے اسرائیل کے بیلسٹک میزائل سائٹس اور امریکی اسرائیلی مشترکہ جنگی مشقوں کے سائٹس کی تصویریں لی کر اپنے مرکزی اسٹیشن میں بھجوائی ہیں۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ڈرون ـ جو حزب اللہ نے اسرائیل میں ارسال کیا تھا ـ بظاہر ڈیمونا ایٹمی تنصیبات اور مقبوضہ سرزمین میں مختلف ايئربیسز کی تصویری بھی بھجوا چکا ہے۔ اس سے قبل صہیونی اخبار یدیعوت آحارونوت نے لکھا تھا کہ اسرائیل طیاروں نے اس جاسوسی ڈرون کے گرانے کے لئے اس پر دوبار میزائل حملے کئے لیکن وہ پہلے حملے میں کامیاب نہيں ہوسکے تھے۔ ایک اسرائیلی دفاعی اہلکار نے کہا تھا: اگر ہم ایران کے ایک ڈرون کو اپنی فضام میں داخل ہونے سے نہيں روک سکتے تو سوال یہ ہے کہ کیا ہم ایران کے ہزاروں میزائلوں اور راکٹوں کےمقابلے میں اپنا تحفظ کیونکر کرسکیں گے۔

.....

/169

تفصیل کے لئے رجوع کیجئے:

صہیونی فضائی دفاعی فورسز کا کمانڈر برطرف