اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی نے کل بیرون ملک تعینات ایرانی ثقافتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ سامراجی ممالک ثقافتی اثر و رسوخ کے سہارے اپنے ناجائز اھداف تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں اور ثقافتی یلغار کے ذریعے اپنے غیر انسانی مقاصد حاصل کررہے ہیں جبکہ اسلامی نظام کا سرچشمہ کلام حق اور الہی افکار ہیں چنانچہ اسے ثقافتی امور سے بہتر انداز سے استفادہ کرنا چاہئے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سامراج وسیع تشہیراتی مہم کے ذریعے اسلامی نظام کی تصویر مسخ کرکے پیش کرنے کی کوشش کررہا ہے اور اس طرح اسلامی نظام کے چاہنے والوں اور پوری دنیا کے عوام کو اسلامی نظام کےخلاف بدگمانی میں مبتلا کرنا چاہتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ان ہی بنیادوں پر ایران کے ثقافتی نمائندوں کی ذمہ داری بنتی ہےکہ وہ اسلامی انقلاب کی حقیقی تصویر پیش کریں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی صحیح تصویر پیش کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اسلام کی صحیح تعریف کی جائے۔ آپ نے تاکید فرمائي کہ دشمن اور سامراج کی کوشش ہے کہ ایسا اسلام دنیا کے سامنے رکھاجائے جو گوشہ نشین اور تنگ نظر ہو یا پھر لبرلزم سے متاثر اور بے اثر ہو۔
.............................
/110
تفصیل ملاحظہ ہو:
- ثقافتی طاقت، حقیقی طاقت اور ثقافتی تنہائی، حقیقی کسمپرسی ہے