29 دسمبر 2025 - 15:43
امن معاہدہ قریب؟ کریملن کا دعویٰ: یوکرین جنگ کے خاتمے پر ٹرمپ کے مؤقف سے اتفاق

کریملن نے اعلان کیا ہے کہ روس، یوکرین کے ساتھ ممکنہ امن معاہدے کے قریب پہنچنے سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجزیے سے متفق ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے جاری بات چیت آخری مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، کریملن نے کہا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اس رائے سے اتفاق کرتا ہے کہ یوکرین کے ساتھ امن معاہدہ قریب آچکا ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے جاری مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ یہ بیان اس ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے جو ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کے درمیان امریکی ریاست فلوریڈا میں واقع مارالاگو رہائش گاہ پر ہوئی۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پسکوف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ ماسکو، ٹرمپ کے تجزیے سے ہم خیال ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جلد ایک اور ٹیلیفونک رابطہ متوقع ہے۔

پسکوف کے مطابق، امن کے حصول کے لیے یوکرین کو لازمی طور پر مشرقی یوکرین کے علاقے دونباس کے ان حصوں سے اپنی افواج واپس بلانا ہوں گی جو اب بھی کیف کے کنٹرول میں ہیں۔

کریملن کے ترجمان نے زاپوریژیا کے ایٹمی بجلی گھر یا دونباس میں آزاد اقتصادی زون کے قیام سے متعلق سوالات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ موجودہ حالات میں ان معاملات پر بات کرنا مناسب نہیں۔

خبر میں دیے گئے تخمینے کے مطابق، روس اس وقت یوکرین کے تقریباً ایک پانچویں حصے پر قابض ہے، جن میں جنوبی یوکرین میں واقع جزیرہ نما کریمیا بھی شامل ہے۔

دوسری جانب، ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی معاہدہ طے نہ پایا تو آنے والے مہینوں میں یوکرین کو اپنے مزید علاقے کھونے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پسکوف نے واضح کیا کہ فی الحال صدر پوتین اور صدر زیلنسکی کے درمیان کسی قسم کے براہِ راست رابطے کا کوئی منصوبہ موجود نہیں ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha