28 دسمبر 2025 - 09:06
مآخذ: ابنا
گجرات میں ریلوے امتحان کے دوران مسلم خاتون سے حجاب اتروانے کا الزام

بھارتی ریاست گجرات میں ریلوے بھرتی کے ایک امتحان میں شریک ہونے کے لیے آنے والی ایک نوجوان مسلم خاتون نے الزام لگایا ہے کہ امتحانی مرکز میں داخلے سے قبل اسے مرد عملے کے سامنے اپنا حجاب اتارنے کو کہا گیا۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی ریاست گجرات میں ریلوے بھرتی کے ایک امتحان میں شریک ہونے کے لیے آنے والی ایک نوجوان مسلم خاتون نے الزام لگایا ہے کہ امتحانی مرکز میں داخلے سے قبل اسے مرد عملے کے سامنے اپنا حجاب اتارنے کو کہا گیا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ حجاب اتارے بغیر اسے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں خاتون بتاتی ہیں کہ امتحانی مرکز کے داخلی دروازے پر عملے نے انہیں روک لیا اور کہا کہ جب تک وہ حجاب نہیں اتاریں گی، انہیں امتحان دینے کی اجازت نہیں ملے گی۔ ان کے مطابق یہ مطالبہ مرد اہلکاروں کی موجودگی میں کیا گیا، جس سے انہیں شدید ذلت اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔

خاتون کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اس رویے پر اعتراض کیا اور امتحانی مرکز پر تعینات پولیس سے مدد مانگی تو وہاں موجود ایک خاتون پولیس اہلکار نے مبینہ طور پر ان کی شکایت کو نظرانداز کرتے ہوئے کہا:
اگر وہ ایسا کہہ رہے ہیں تو اتار دیجیے۔

متاثرہ امیدوار کے مطابق یہ واقعہ ان کی عزتِ نفس، نجی زندگی اور مذہبی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے مذہبی عقیدے اور ایک ایسے مقابلہ جاتی امتحان کے درمیان انتخاب پر مجبور کیا گیا، جس کے لیے انہوں نے طویل تیاری کی تھی اور دوسری ریاست سے سفر کر کے آئی تھیں۔

ویڈیو میں خاتون نے کہا،یہ صرف میرا مسئلہ نہیں ہے، یہ مسلم خواتین کے حقوق اور بغیر ذلت کے اپنے مذہب پر عمل کرنے کی آزادی کا سوال ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ امتحانی اتھارٹی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ آئندہ کسی اور امیدوار کے ساتھ ایسا سلوک نہ ہو۔

اس واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، جہاں سماجی کارکنوں اور شہری حقوق کی تنظیموں نے امتحانی مرکز کی جانب سے موجودہ رہنما اصولوں پر عمل نہ کرنے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ ماضی میں مختلف امتحانی ادارے واضح ہدایات جاری کر چکے ہیں کہ مذہبی لباس، بشمول حجاب، کی اجازت ہوتی ہے، بشرطیکہ مناسب جانچ کی جائے، اور ایسی جانچ خاتون عملے کے ذریعے نجی طور پر ہونی چاہیے۔

تاحال ریلوے بھرتی کے حکام یا گجرات پولیس کی جانب سے ان الزامات پر کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد واقعے کی باقاعدہ جانچ کے مطالبات میں اضافہ ہو گیا ہے۔متاثرہ خاتون نے امید ظاہر کی ہے کہ ان کا معاملہ سامنے آنے سے مستقبل میں کسی اور امیدوار کو اس طرح کی صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha