اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ترک حکام کا کہنا ہے کہ فالکن 50 طیارے نے اُڑان بھرنے کے چند منٹوں بعد برقی خرابی کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ کی درخواست کی تھی، لیکن اس کے بعد طیارے سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے جائے حادثہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ طیارے سے وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر (بلیک باکس) برآمد کر لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’متعلقہ حکام نے ان آلات کے معائنے اور تجزیے کا عمل شروع کر دیا ہے۔‘
لیبیا کے وزیراعظم عبدالحمید الدبیبہ نے ترکیہ طیارہ حادثے میں لیبیا کے فوجی سربراہ محمد علی احمد الحداد اور چار دیگر افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ یہ افسوسناک حادثہ اس وقت پیش آیا جب لیبیائی وفد انقرہ کے سرکاری دورے سے واپس آ رہا تھا۔ انہوں نے اس واقعے کو لیبیا کے لیے ’بڑا نقصان‘ قرار دیا۔
لیبیا کے حکام نے بتایا کہ اُڑان بھرنے کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد فنی خرابی کے باعث طیارے سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا تھا۔
محمد علی احمد الحداد مغربی لیبیا میں اعلیٰ ترین فوجی کمانڈر تھے۔
انہوں نے اقوامِ متحدہ کی ثالثی میں جاری ان کوششوں میں اہم کردار ادا کیا جن کا مقصد لیبیا کی منقسم فوج کو متحد کرنا ہے۔
ترکیہ کے وزیرِ داخلہ علی یرلی کایا نے بتایا کہ منگل کے روز محمد علی احمد الحداد اور چار دیگر افراد کو لے جانے والا فالکن 50 طرز کا بزنس طیارہ انقرہ کے قریب حادثے کا شکار ہو گیا، جس کے بعد اس کا ملبہ مل گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فالکن50 طرز کے بزنس طیارے سے مقامی وقت کے مطابق رات آٹھ بج کر 52 منٹ پر رابطہ منقطع ہوا۔ یہ طیارہ انقرہ کے ایسن بوغا ہوائی اڈے سے طرابلس کے لیے روانہ ہوا تھا۔
رکیہ کے وزیرِ داخلہ نے بتایا کہ طیارے سے مقامی وقت کے مطابق رات آٹھ بج کر 52 منٹ پر رابطہ منقطع ہوا
ترکیہ کے وزیرِ داخلہ علی یرلی کایا نے مزید بتایا کہ دارالحکومت انقرہ کے جنوب میں واقع حیمانہ کے قریب طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کا سگنل دیا جس کے بعد رابطہ منقطع ہو گیا۔
مقامی ٹی وی چینلز پر نشر کردہ سکیورٹی کیمروں کی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ حیمانہ کے علاقے میں رات کو آسمان اچانک دھماکے کی وجہ سے روشن ہو گیا۔
لیبیا کے فوجی سربراہ محمد علی احمد الحداد نے اپنے دورے کے دوران ترکیہ کے وزیرِ دفاع یشار گولر اور دیگر حکام سے ملاقات کی تھی۔
نجی نیوز چینل کے مطابق ان اطلاعات کے بعد انقرہ کا ایئرپورٹ بند کر دیا گیا ہے اور متعدد پروازوں کا رخ دیگر مقامات کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔
ترکیہ کے طرابلس میں قائم اقوامِ متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، اور وہ اسے معاشی اور فوجی مدد فراہم کرتا ہے۔
آپ کا تبصرہ