فلسطین کی قانونی حکومت کے وزیراعظم اسماعیل ہنیہ نے فاروق قدومی کے اس بیان کی تائيد کی ہےکہ محمود عباس اور محمد دحلان پی ایل او کےسابق سربراہ یاسرعرفات کےقتل میں ملوث ہیں ۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ایسے بہت سے ثبوت و شواہد پائےجاتےہیں جن سے یہ ثابت ہوتاہےکہ فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ محمود عباس اور غزہ کےسابق سکورٹی چیف محمد دحلان پی ایل او اور فلسطینی انتظامیہ کے سابق سربراہ یاسر عرفات کے قتل میں ملوث ہیں ۔ ہنیہ نے کہا کہ نام نہاد خود مختار انتظامیہ میں استقامتی رہنماوں کی گرفتاری اور ٹارگٹ کلنگ سےواضح ہوتاہےکہ فاروق قدومی کا بیان صحیح ہے ۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ یاسرعرفات کے قتل کی جانب سے محمود عباس انتظامیہ کی بے توجہی اور تحقیقاتی کمیشن تشکیل نہ دینا اس بات کا پتہ دیتاہے کہ اس انتظامیہ کے کچھ لوگ یاسرعرفات کے قتل میں ملوث ہيں اور دوسری طرف سے غرب اردن میں سکورٹی اور انٹلجنس فورسس کی دہشت بھی اس حقیقت پرروشنی ڈالتی ہے ۔ قابل ذکرہے پی ایل او کے سیاسی شعبے کے سکرٹری فاروق قدومی نے انکشاف کیا ہےکہ محمودعباس سمیت پی ایل اور کے کچھ عھدیدار اور غزہ کے سابق سکورٹی چیف محمد دحلان یاسر عرفات کے قتل میں ملوث ہیں ۔
15 جون 2009 - 19:30
News ID: 162649
فلسطینی انتظامیہ کے سربراہ اور غزہ کےسابق سیکورٹی چیف یاسر عرفات کے قتل میں ملوث ہیں ۔