18 اپریل 2016 - 11:48
ہندو سیاسی لیڈر کا حکومت سے بابری مسجد کی جگہ لے کر مندر بنانے کا مطالبہ کیا

ایک ہندوستانی سیاسی لیڈر نے مسلمانوں کو دھکمی دیتے ہوئے صوبے کے عہدیداران سے کہا ہے کہ بابری مسجد کی جگہ ہمارے حوالے کی جائے تا کہ اس جگہ پر ہم ہندو مندر تعمیر کر سکیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ۔ ابنا ۔ کی رپورٹ کے مطابق ایک ہندو سیاستدان اور سماج وادی پارٹی کے فعال رکن اوم پال نھیرا نے صوبہ اتراپردیش کے اعلی عہدیداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ اجودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنے کی اجازت دی جائے۔ بابری مسجد وہی مسجد ہے جسے ۱۹۹۲ میں انتہاء پسند ہندؤوں نے حملہ کر کے گرا دیا تھا۔
اس ہندو سیاسی لیڈر نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمان اگر ہندوستان میں آرام سے زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ بابری مسجد کو بھول جائیں۔
نھیرا نے مزید کہا کہ ہم ہندو ہیں اور مسلمانوں کے قتل و غارت اور ان کی زندگیاں برباد کرنے کے خواہاں نہیں ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ بابری مسجد کی جگہ ہمارے حوالے کریں تا کہ ہم اس پر مندر تعمیر کریں۔
نھیرا نے صوبہ اتراپردیش کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ جتنا جلدی ہو سکتا ہے بابری مسجد کی زمین کو ہمارے حوالے کیا جائے۔
نھیرا کے اس بیان کے بعد مسلمان وزراء نے اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

.......

/169