اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
افغان کی طالبان عبوری حکومت کے ترجمان ذبیح
اللہ مجاہد نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان
دلچسپی کے امور، علاقائی استحکام، افغانستان کی اقتصادی مضبوطی اور بعض دیگر اہم
موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ دورہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب افغانستان
کے قائم مقام وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی بھی چند روز قبل ایک وفد کی سربراہی
میں اس ملک کے دورے پر تھے۔
قبل ازیں کابل میں سعودی سفیر نے بھی امیرخان
متقی سے ملاقات کی تھی۔
ٹرمپ کے انتخاب کے بعد خلیج فارس کی ریاستوں اور
ترکیہ کے حکمرانوں اور طالبان حکام کے درمیان ملاقاتوں اور وفود کے تبادلوں میں
اضافہ ہؤا ہے۔
ان دوروں اور ملاقاتوں کو فروغ ایسے موقع پر ملا
ہے کہ پاکستان اور طالبان حکومت کے درمیان کشیدگی زوروں پر ہے اور پاکستان کے کچھ
علاقوں پر مغربی تسلط کی بھرپور کوششوں کی خبریں گردش کر رہی ہیں جبکہ صہیونی ریاست
کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی سازش کے دوبارہ احیاء کی بھی خبریں ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
110
