23 دسمبر 2024 - 13:12
ضلع کرم پاراچنار: 76ویں روز بھی سڑکوں کی بندش سے بحران شدت اختیار کر گیا

کرم میں خوراک، ادویات، ایندھن اور دیگر ضروری اشیاء کی شدید قلت کے باعث صورتحال بدستور سنگین ہے جبکہ سڑکوں کی بندش نے ضلع میں لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق،  کرم پشاور کی مرکزی سڑک 76 روز سے بند ہے جس کی وجہ سے شہریوں نے پارا چنار پریس کلب پر چار روزہ دھرنا دیا جس میں بچے بھی شریک ہیں۔

خوراک کی شدید قلت کی وجہ سے لوگوں کے بھوک سے مرنے کی مذمت کرتے ہوئے مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک سڑکیں دوبارہ نہیں کھل جاتیں۔

کرم کے ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود نے سڑکوں کی بندش کے بارے میں بات کرتے ہوئے حکومت کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکیورٹی خدشات کی وجہ سے راستے بند کیے گئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے صوبائی ایپکس کمیٹی نے ضلع کرم میں امن بحال کرنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر تمام نجی بنکرز کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جہاں جولائی سے اب تک  200 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

حکومت اور قبائلی عمائدین کی جانب سے امن بحال کرنے کے لیے سخت کوششیں کیے جانے کے بعد متحارب فریقین نے 6 دسمبر کو غیر معینہ مدت کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔

تاہم حکومت کی جانب سے تشدد پر قابو پانے کے لیے سڑکیں بند رکھنے کے فیصلے کے نتیجے میں اپر کرم کا ملک کے باقی حصوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں تقریبا 4 لاکھ رہائشی وہاں پھنسے ہوئے ہیں۔

طویل بندش نے علاقے میں روزمرہ کی زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔ ایندھن کی قلت کی وجہ سے سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے بند کرنے پر مجبور ہیں اور بینکوں میں نقد رقم ختم ہونے کی وجہ سے اے ٹی ایم غیر فعال ہیں۔

سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے ہوٹل، بیکریاں، سبزیوں کے اسٹال اور پھلوں کی دکانیں بھی بند ہیں۔

ضلع میں انسانی بحران کے پیش نظر ریسکیو سروس ایدھی فاؤنڈیشن روزانہ تین پروازیں چلا رہی ہے تاکہ ادویات کی ترسیل اور مریضوں کو ایئر لفٹ کیا جا سکے۔

سعد ایدھی نے علاقے کی سنگین صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مناسب طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے درجنوں بچے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

اس سے ایک روز قبل ایدھی سے وابستہ ذرائع نے بھی 50 بچوں کے اموات  ہونے کا دعویٰ کیا تھا جن میں سے 31 اموات  پارا چنار کے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ہوئی تھیں۔