اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، انھوں نے جمعرات کے دن فٹ بال مقابلوں کے بارے میں کہا: پیرس کو ممکنہ طور پر ایک ہمہ جہت جنگ کا سامنا ہے۔ جبکہ کھیل کے میدان میں 80 ہزار پرستاروں کی موجودگی متوقع ہے۔
فرانسیسیوں نے کافی سارے حفاظتی انتظامات کئے ہیں
کہ "اسرائیلی" کھلاڑیوں اور فٹ بال کے نام نہاد پرستاروں کی حفاظت ممکن
ہو جائے، جو اسٹیڈیم میں اور آس پاس کے مسلم اور عرب محلوں میں بھی جائیں گے!
فرانسیسی وزیر داخلہ نے کھیل کا پروگرام منسوخ
کرنے کی مخالفت کی ہے جو یقینا پشیمان ہونگے، کیونکہ فلسطینیوں اور لبنانیوں کے
خلاف صہیونی جرائم کی وجہ سے عربوں اور مسلمانوں کے جذبات دھماکہ خیز حد تک بڑھ
چکے ہیں۔ اور ادھر "اسرائیلی" کھلاڑی اور فٹ بال کے پرستاروں کا کھیل
کود سے تعلق ہی نہیں ہے، وہ تو "اسرائیل" کے ریزرو فوجی ہیں، اور ان میں
سے کئی ایک تو فلسطینیوں کی نسل کشی میں بھی ملوث ہونگے، اور ان کو کھلاڑی یا کھیل
کا پرستار کہنا ایک بڑا جھوٹ ہے۔
باعث حیرت ہے کہ مغربی ممالک فٹ بال کے پرستار
کہلانے والے صہیونیوں کی حمایت کیوں کرتے ہیں حالانکہ ایمسٹرڈم میں تشددآمیز
اقدامات کا آغاز ان ہی نے کیا تھا جنہوں نے فلسطینی پرچم کو پھاڑ دیا اور نسل
پرستانہ نعرے لگائے، ضرورت تو یہ ہے کہ کھیل کے میدانوں میں ان کے داخلے پر پابندی
لگائی جائے، کیونکہ ان کی اکثریت جنگی مجرم اور دہشت گرد صہیونی ریاست کے نمائندے
ہیں جنہوں نے غزہ اور لبنان کے خلاف جنگ کا آغاز کیا ہے۔
مغربی حکومت کے حمایت یافتہ ان صہیونیوں نے 20
ہزار بچوں کو فاقہ کشی پر مجبور کرکے، علاج معالجے کی سہولیات سے محروم کرکے، یا خیموں
میں آگ پھینک اور زندہ جلا کر، یا پھر گولیوں سے ٹارگٹ کرکے قتل کر دیا ہے، غزہ کو
تاریخ کا سب سے بڑا قبرستان اور کھنڈر بنا دیا ہے اور یہ بھوک اور پیاس کے ہتھیار
کے علاوہ ہے جو یہ قاتلین بروئے کار لاتے رہے ہیں۔
ہم نہیں سمجھتے کہ یہی یورپ روس کی تمام ٹیموں
کو مقابلوں سے محروم کرتے ہیں، حالانکہ روسی فوجی عام شہریوں کو نہیں مارتے، انہیں
زندہ نہیں جلاتے، ان کی لاشوں کو سڑکوں پر نہیں پھینکتے کہ کتوں کا نوالہ بن جائیں
اور انہيں ٹینکوں اور بلڈوزروں سے نہيں کچلتے۔ اگر تم یورپی انسانیت کے حامی ہو تو
قاتل "اسرائیلیوں" کی مغربی ممالک کی سڑکوں میں کوئی گنجائش نہیں ہے،
انہیں کھیلوں اور کھیل کے میدانوں میں داخلے سے محروم کرو، کیونکہ وہ بین الاقوامی
قوانین اور اخلاقی اور انسانی ضوابط سے بالاتر نہیں ہیں، اور دنیا سے صہیونیوں کی
بلیک میلنگ کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
غزہ کی جنگ میں فرانس نے صہیونی ریاست کی حمایت
کی ہے اور میں ایمانوئل ماکرون سے کہتا ہے کہ: جناب ماکرون! کیا بچوں کا قتل اور
ان کو اور ان کی ماؤں کو زندہ آگ میں جلانا، "اسرائیل" کے "ذاتی
دفاع" کے زمرے میں آتا ہے؟
۔۔۔۔۔
اطلاعات کے مطابق، صہیونی ریاست کی مبینہ فٹ بال
ٹیم، آج جمعرات (14 نومبر 2024ع) کو یوفا لیگ کے پروگرام کے تحت دارالحکومت پیرس
کے نواح کے دوفرانس اسٹیڈیم میں فرانسیسی ٹیم سے کھیلے گی۔
پیرس پولیس نے اسٹیڈیم میں فلسطینی پرچم اٹھانے
پر پابندی لگائی ہے اور کہا ہے کہ صرف فرانس اور "اسرائیل" کا پرچم
اٹھانے کی اجازت ہوگی۔
۔۔۔۔۔
110