اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صہیونی ریاست کے چینل i14 کے رپورٹر "نوام امیر" نے اپنی ایک رپورٹ میں اعتراف کرتے ہوئے کہا: اسرائیلی فضائیہ نے منگل کی رات لبنان سے آنے والے ڈرون طیارے کی تلاش کے لیے جتنے طیاروں کو طلب کیا اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی؛ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری فضائيہ ایٹمی ہتھیاروں کے خطرات کے حوالے سے جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔
اسرائیلی فوجی ریڈیو نے
منگل کی رات فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنان کی جانب سے آنے والے ڈرون طیارے
کی باقیات نہیں ملی ہیں۔ [یعنی وہ طیارہ گرایا نہیں جا سکا ہے اور واپس لبنان چلا
گیا ہے]
مذکورہ فوجی ذریعے نے کہا: یہ ڈرون طیارہ تقریباً
ایک گھنٹے تک مقبوضہ فلسطین کے شمالی میں [غاصب ریاست کے دوسرے بڑے شہر] حیفا اور
آس پاس کے علاقوں کی فضاؤں میں اڑتا رہا اور ہم اسے روکنے میں ناکام رہے۔
صہیونی فوجی ریڈیو کے مطابق کہ یہ ڈرون حیفا کے
جنوب میں ویکن عام کی فضاؤں میں اوجھل ہوگیا اور پھر اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
ذرائع نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے ڈرون طیارے نے
صہیونی فضائیہ کو ایک گھنٹے تک الجھائے رکھا۔
۔۔۔۔۔۔۔
110