20 اکتوبر 2024 - 13:04
مقبوضہ فلسطین میں تمام اسرائیلی ٹارگیٹوں کی نشاندہی کر لی ہے/ جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے، وزیر خارجہ عراقچی

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے این ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ایران کے خلاف کسی بھی جارحیت ہماری ریڈلائنوں کو پار کرنے کے مترادف ہوگا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، وزیر خارجہ اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر سید عباس عراقچی استنبول میں منعقدہ (3+3) اجلاس کے موقع پر ترکیہ کے این ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ غزہ اور لبنان میں اسرائیل کی جارحیت امریکی مرضی کے بغیر ناممکن تھی اور استعمال ہونے والے تمام ہتھیار بھی امریکہ ہی اسرائیل کو دے رہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکہ صہیونیوں کا اتحادی ہے اور اگر کوئی وسیع جنگ علاقے میں پیش آئی، تو امریکہ بھی اس جنگ میں گھسیٹا جائے گا جو کہ ہم نہیں چاہتے۔

سید عباس عراقچی نے صاف الفاظ میں کہا کہ ایران پر ہر طرح کی جارحیت، ہماری ریڈلائنیں پار کرنے کے مترادف ہے اور ایسی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایران کے ایٹمی مراکز یا دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تو اس کا بھی سخت جواب دیا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ اسرائیل میں جن اہداف کو ٹارگیٹ بنانا ہے ان کی نشاندہی ہوچکی ہے اور تل ابیب کو ہر قسم کی جارحیت کا اسی سطح پر جواب ملے گا۔

وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ اس سے قبل ہم نے صہیہونی ریاست کے کسی بھی اقتصادی یا شہری تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا تھا بلکہ صرف فوجی اہداف ہمارے نشانے پر تھے لیکن اب ہم نے اپنے تمام ٹارگیٹس کی نشاندہی کر لی ہے اور ممکنہ جارحیت کا اسی انداز سے اور اسی سطح پر جواب دیا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ وزیر خارجہ ڈاکٹر سید عباس عراقچی علاقائی دورے پر ہیں جہاں انھوں نے مصر، اردن اور ترک حکام سے تفصیلی ملاقاتیں کیں اور ان کے ساتھ علاقائی امن و سلامتی کی اہمیت پر تبادلۂ خیال کیا۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران گذشتہ ایک سال سے غزہ اور لبنان مین صہیونی ریاست کے وحشیانہ اقدامات کو سفارتی سطح پر بھی اٹھائے ہوئے ہے اور اس جنگ کی روک تھام اور علاقے میں قیام امن کے لئے کوشاں ہے۔ اور مقاومتی راہنما فخر کے ساتھ کہتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ در حقیقت فلسطینی اور لبنانی مقاومت کی سفارت کاری کر رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔

110