6 اکتوبر 2024 - 20:08
غزہ کنکریٹ کا جنگل بن گیا، 10 ہزار لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، رپورٹ / ایک نکتہ اور تصویر

اسرائیلی فوج نے غزہ کو ایک سال میں کنکریٹ کا جنگل بنا دیا، غزہ کے باشندے حیران ہیں کہ لاکھوں ٹن ملبے سے کیسے نمٹا جائے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ رائٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ غزہ میں جنگ کے بعد 42 ملین ٹن سے زائد ملبہ جمع ہو چکا ہے، جو 2008 سے لے کر جنگ کے آغاز تک جمع ہونے والے ملبے سے 14 گنا زیادہ ہے۔ ملبے کی اتنی بڑی مقدار کو ہٹانا ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق یہ کام مکمل کرنے میں 14 سال لگ سکتے ہیں۔

ملبے میں پوشیدہ لاشیں اور غیر دھماکا خیز بم ایک اور بڑا مسئلہ ہیں۔

فلسطینی صحت کی وزارت کے مطابق، تقریباً 10 ہزار لاشیں ابھی تک ملبے میں دبی ہوئی ہیں۔

اس تباہی کی شدت سے نمٹنے کے لیے، غزہ کے حکام اور اقوام متحدہ نے مل کر ایک پائلٹ منصوبہ شروع کرنے کی کوشش کی ہے تاکہ خان یونس اور دیگر علاقوں سے سڑکوں پر پڑے ملبے کو صاف کیا جا سکے۔ لیکن اس کام کے لیے بڑے پیمانے پر مشینری اور فنڈز کی ضرورت ہے، جو موجودہ حالات میں ایک چیلنج ہے۔

ملبے کا استعمال اور مستقبل کی تعمیر

غزہ کے حکام امید رکھتے ہیں کہ ملبے کا ایک حصہ سڑکوں اور سمندری کناروں کو مضبوط کرنے کےلیے دوبارہ استعمال کیا جائے گا، لیکن موجودہ جنگی صورتحال اور اسرائیلی پابندیوں کے باعث یہ عمل سست روی کا شکار ہے۔

خان یونس میں اپنے دو منزلہ گھر کے ملبے پر کھڑا 11 سالہ محمد چھت کے گرے ہوئے ٹکڑوں کو ایک ٹوٹے ہوئے ڈول میں جمع کرتا ہے اور اسے کنکریوں میں تبدیل کرتا ہے، جسے اس کا والد جنگ میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی قبریں بنانے کےلیے استعمال کرے گا۔

11 سالہ محمد کے والد تعمیراتی کمپنی میں بھی کام کرچکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ’ہم یہ ملبہ گھروں کو بنانے کےلیے نہیں جمع کرتے، بلکہ قبریں اور کتبے بنانے کےلیے۔ یعنی ایک مصیبت سے دوسری مصیبت میں جا رہے ہیں۔‘

اس محنت کے ساتھ ایک دکھ بھری حقیقت بھی جڑی ہوئی ہے۔ مارچ میں، ان کے اپنے بیٹے، اسماعیل کی قبر بنانے میں بھی یہی ملبہ استعمال ہوا، جو گھر کے کام کاج کے دوران شہید ہوگیا تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔

نکتہ:

اس رپورٹ پر غور کیا جائے تو اس کا ہر لفظ کسی بھی قوم کی غیرت کو جگا سکتا ہے مگر رائٹرز کو بھی معلوم ہے کہ پندرہویں صدی ہجری کے مسلمان، جان بوجھ کر بیداری سے اجتناب کرتے ہیں؛ اور وہ اس نکتے کو کلی طور پر نظر انداز کر رہے ہیں کہ صہیونیت کسی پر بھی رحم نہیں کرے گی اور جس ملک میں بھی تھوڑی سی سکت ہے اور جو ملک کسی وقت اس کے لئے خطرناک بن سکتا ہے، وہ ملک صہیونیوں کی ہٹ لسٹ میں ٹاپ 5 میں شامل ہے۔ 

۔۔۔۔۔۔۔۔

110