اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، اس
سال کا حج ـ صہیونی ریاست کا کریہ چہرہ عیاں تر ہونے اور فلسطینی عوام کی مظلومیت
کے نمایاں تر ہونے کی بنا پر، حجِّ برائت کہلایا۔
اسی سلسلے میں، اہل بیت (علیہم السلام) کے لئے سرگرم افراد نے، عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے زیر اہتمام، اہل بیت(ع) خبر ایجنسی ـ ابنا ـ میں "اجتماع حج کے نام رہبر انقلاب کے پیغام کے بین الاقوامی پہلوؤں کا جائزہ" کے عنوان سے ایک ویبینار منعقد کیا۔
حج کی روح، اپنے صحیح معنوں میں، توحید [یکتا پرستی] اور ازالۂ شرک کا امتزاج
سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی، آیت اللہ رضا رمضانی نے اس ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے اجتماع حج کے عبودیت اور بندگی کے پہلو کی طرف اشارہ کیا اور کہا: حج ایک جہت سے اللہ تبارک و تعالیٰ کی بندگی کی مشق و تمرین ہے جس کا احیاء توحید کے میدان میں حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کے عملی اقدامات میں سے ایک تھا۔ حج ایک بین الاقوامی کانفرنس ہے جس میں دنیا کی تمام مسلم اقوام کے نمائندے حاضر ہیں؛ چنانچہ یہ مختلف میدانوں میں باہمی تعاملات اور تعاون کا بہترین موقع اور عالمی فیصلہ سازی کے حوالے سے واحد [مشترکہ] مرجع و مرکز تک پہنچنے کی طرف بڑا قدم ہے۔ ایسا عالم، جس میں تسلط پسند عالمی نظام انسانوں کو دھوکہ اور فریب دینے اور ان کا استحصال کرنے کے لئے کوشاں ہے۔
انھوں نے کہا: لازم ہے کہ شرکت، مشرکین، تسلط پسند نظام، استعماری اور استحصالی نظام سے برائت کو حج میں نمایاں کیا جائے۔ اگر ہم حج کے اسرار کی طرف توجہ دیں تو دیکھ لیں گے کہ یہ اندرونی اور بیرونی شرک سے نمنٹے پر زور دیتا ہے۔
سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی نے امت مسلمہ کی وحدت اور یکجہتی کو حج کا اہم ثمرہ قرار دیا اور کہا: اگر امت مسلمہ میں مکمل اتحاد و اتفاق قائم کیا جائے تو عظیم ترین اقتصادی، سیاسی، ثقافتی، سماجی اور سیکورٹی پوزیشن مسلمانوں کی ہوگی جو کہ ہم سب کی آرزوؤں اور تمناؤں میں سے ایک ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام اور روسی عوام کا مثبت رد عمل
داغستان کی سرکاری یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر، ڈاکٹر نوری محمد زادہ نے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا: حج توحید کی علامت (Symbol) ہے، نیز یہ شرک اور ظلم سے برائت کی علامت بھی ہے؛ چنانچہ امام خامنہ ای نے اس سال اپنے پیغام حج میں "مسئلۂ برائت" پر تاکید فرمائی۔
ان کا کہنا تھا: رہبر انقلاب اسلامی کا پیغام احیاء کرنے والا اور اتحاد و یکجہتی کا سبب بنا ہے۔
انھوں نے کہا: ہم نے ورچوئل اسپیس پر اس پیغام کا روسی ترجمہ دوباره نشر کیا اور نہ صرف روسی عوام کا رد عمل بہت مثبت رہا بلکہ روس کی کئی اہم خبر ایجنسیوں نے اس پیغام کے مختلف اقتباسات کی نشر و اشاعت کا اہتمام کیا۔
اس روسی استاد اور محقق نے مزید کہا: رہبر انقلاب امام خامنہ ای عالمی سطح پر حق و حقیقت کے محاذ کے قائد و راہنما ہیں؛ آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ پوری دنیا کے لوگ فلسطین کی آزادی کے نعرے لگا رہے ہیں، اور وہ سب بیدار اور آگاہ ہو چکے ہیں، چنانچہ امام خامنہ ای نے یورپی اور امریکی نوجوانوں کے نام خط لکھا اور ان کے موقف کی تعریف کی۔
فلسطینی عوام کی نظریں حجاج کرام کے نعروں پر لگے ہوئی ہیں
ارجنٹائن کے دارالحکومت بوئنوس آیرس (Buenos Aires) کے امام مسجد شیخ عبدالکریم پاز نے اجتماع حج کو ایک اہم موقع قرار دیا اور کہا: حج تمام مسلمانوں کے لئے اللہ کی طرف کا اہم فریضہ ہے، نیز ایک عظیم فرصت اور موقع ہے جس سے ہمیں بطور احسن فیض و فائدہ اٹھانا چاہئے۔
انھوں نے کہا: برائت از مشرکین عشروں سے حج کے اعمال میں شامل ہے مگر اس سال کی برائت از مشرکین گذشتہ سالوں سے بالکل مختلف تھی۔ آج غزہ میں عظیم ترین قتل عام جاری ہے۔ اگرچہ گذشتہ برسوں کے دوران، سعودی عرب حج کے موقع پر آزادی فلسطین کا نعرہ لگانا ممنوع تھا، لیکن اس سال سعودی حکومت اس نعرے کا مقابلہ نہیں کر سکتی اور حجاج کو مزید خاموش رہنے کی دعوت نہیں دے سکتی۔
امام خامنہ ای کا پیغام حج؛ محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کی حمایت اور غزاوی عوام کے صبر و استقامات کو کو خراج تحسین
عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی کے نائب سیکریٹری جنرل برائے بین الاقوامی امور، حجت الاسلام والمسلمین محمد علی معینیان نے اس موقع پر ویبینار کے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے، رہبر انقلاب اسلامی کے پیغام حج کی طرف اشارہ کیا اور کہا: یہ پیغام بہت اہم نکات پر مشتمل ہے، جس میں برائت از مشرکین، اور اس کو پوری دنیا میں عام کرنا، محور مقاومت کی حمایت اور غزہ کے مظلوم عوام کے صبر و استقامت کو خراج تحسین پیش کرنا، شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پیغام کی زیادہ سے زیاد نشر و اشاعت اور اس کے مختلف پہلوؤں کی تشریح و تفسیر عالمی اہل بیت(ع) اسمبلی اور مفکرین اور مبلغین کا فریضہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110