اسلامی جمہوریہ ایران نے اسلامی انقلاب کی تیسویں سالگرہ کے موقع پر ملک کا پہلا مقامی طور پر تیار کر دہ مصنوعی سیارہ خلا میں بھیج دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس سیارے کو تحقیق اور ٹیلی کمیو نیکیشن کیلئے استعما ل کیا جائیگا۔
صدر محمود احمدی نژاد نے اس عظیم کامیابی پر ایرانی عوام اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیٹیلائٹ کو مدار میں بھیجنے کا مقصد توحید، امن اور انصاف کے پیغام کو فروغ دیناہے۔
واضح رہے کہ " امید" سیٹیلائٹ کو ایران میں انقلاب اسلامی کی تیسویں سالگرہ کی مناسبت سے خلا میں بھیجا گیا ہے۔
مغربی ممالک کی جانب سے مطابق جوہری پروگرام کی وجہ سے اس پر لگی بے شما ر پابندیوں کے با وجود مصنوعی سیارے کا تجربہ ایران کی ایک بڑی کامیابی ہے ۔ یہ سیٹلائٹ خلا میں تجرباتی خلائی آلات، ڈیجیٹل سامان اور دیگر سسٹم خلا میں بھیج دیا گیا ہے۔
سفیر دوئم راکٹ اور امید کے تمام آلات ایرانی سائنسدانوں نے تیار کئے ہیں''.
امید مدار میں ایک سے تین ماہ تک رہنے کے بعد واپس زمین پر آئے گا. سفیر22میٹر (72فٹ طویل) ہے، اس کا ڈایا میٹرسو امیٹر (چارفٹ سے تھوڑا زیادہ) ہے اور یہ 26 ٹن سے زیادہ وزنی ہے.
ایران کا سب سے طاقتور فوجی میزائل شہاب سوم ہے جس کا ڈایا میٹر 1.30میٹرہے اور یہ 17 میٹر لمبا ہے.اگست 2008ء میں جب سفیر دوم چھوڑا گیا تھا تو ابتدائی طور پر بعض میڈیا اطلاعات میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس کے ساتھ خلائی سیارہ ''امید'' بھی چھوڑا گیا ہے لیکن بعد میں ایرانی حکام نے اس کی تردید کی تھی.ایران کا اس سے پہلے بھی ایک سیٹلائٹ ''سینا اول'' مدار میں موجود ہے لیکن اسے 2005ء میں روسی راکٹ کی مدد سے خلا میں چھوڑا گیا تھا.
ایران پر اس وقت امریکا اور بعض دوسری مغربی طاقتوں کے ایماء پر اقوام متحدہ کی پابندیاں عاید ہیں.ان ممالک کا کہنا ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی صلاحیت حاصل کرنے کے لئے پیش رفت کررہا ہے جبکہ ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام محدود اور پرامن مقاصد کے لئے ہے اور وہ جوہری توانائی سے اپنی معیشت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کوپورا کرنے کے لئے بجلی پیدا کرنا چاہتا ہے.
15 جون 2009 - 19:30
News ID: 134405
ایرانی سائنسدانوں نےسفیر 2 راکٹ کے ذریعہ پہلا مصنوعی سیارہ "امید" زمین کے مدار میں کامیابی کے ساتھ بھیج دیا ہے۔