28 ستمبر 2021 - 09:51
علامہ حسن زادہ آملی کے انتقال پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل کا تعزیتی پیغام

وہ ایک منفرد اور عقلی و نقلی علوم کی جامع شخصیت کے مالک تھے اور تفسیر، فقہ، اصول، حدیث، لغت، ادب، فلسفہ، کلام، اخلاق، عرفان، طب، ریاضیات، اعداد، الجبرا، فلکیات، افق، اور علوم غریبہ میں وہ ماہر تھے۔ وہ کئی زندہ زبانوں پر عبور رکھتے تھے، ان میں لکھتے اور شاعری کرتے تھے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ آیت اللہ حسن زادہ آملی کے انتقال پرملال پر اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کے سیکرٹری جنرل آیت اللہ رمضانی نے ایک تعزیتی پیغام دیا ہے۔
آیت اللہ رمضانی کے پیغام کا ترجمہ حسب ذیل ہے؛

بسم الله الرحمن الرحیم
{يَرْفَعِ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنكُمْ وَالَّذِينَ أُوتُوا الْعِلْمَ دَرَجَات}
عالم ربانی، حکیم الہی، ذوالفنون علامہ آیت اللہ حسن زادہ آملی (قدس اللہ سرہ) کی رحلت نے مرحوم کے عقیدتمندوں، حق و حقیقت کے راہیوں اور اسلامی حکمت، عرفان اور معنویت کے متلاشیوں کو حزیں اور رنجیدہ کر دیا۔
وہ ایک منفرد اور عقلی و نقلی علوم کی جامع شخصیت کے مالک تھے اور تفسیر، فقہ، اصول، حدیث، لغت، ادب، فلسفہ، کلام، اخلاق، عرفان، طب، ریاضیات، اعداد، الجبرا، فلکیات، افق، اور علوم غریبہ میں وہ ماہر تھے۔ وہ کئی زندہ زبانوں پر عبور رکھتے تھے، ان میں لکھتے اور شاعری کرتے تھے۔
اس ممتاز عالم کا ان علوم پر غلبہ جو اس وقت مہجور ہو چکے ہیں اس قدر تھا کہ عصر حاضر میں ایسی کوئی جامع شخصیت مذکورہ علوم میں تلاش نہیں کی جا سکتی۔
اس کے علاوہ، مرحوم علامہ حسن زادہ کو جس چیز نے مزید ممتاز بنایا وہ "علم و عمل کا مجموعہ" تھا۔ اور اسی خصوصیت نے نوجوان علماء اور طلباء کو اس عارف کی طرف راغب کیا۔ اور بہت بعید ہے کہ حوزہ ہائے علمیہ میں ایسی کوئی شخصیت اتنا جلدی پیدا ہو سکے۔
البتہ مختلف علوم میں مرحوم کے متعدد اور متنوع آثار، ایک قیمتی ذخیرہ ہیں کہ ہر طالب علم اور مفکر ان سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
امام خمینی(رہ) اور اسلامی انقلاب کے لیے ان کی حمایت، دفاع مقدس کے سالوں میں جنگی محاذوں پر ایک بسیجی کی صورت میں موجودگی، نیز ولایت فقیہ اور رہبر انقلاب اسلامی کی مسلسل حمایت، جہاد اکبر اور جہاد اصغر کے ساتھ علم اور دانش کے جلوے ان کے وجود میں موجود تھے۔
میں اس ناقابل تلافی نقصان کو حضرت بقیۃ اللہ الاعظم (ارواحنا لہ الفداء) اور رہبر انقلاب اسلامی، مراجع تقلید، حوزوی اور دانشگاہی مراکز، عرفان و علوم الہی کے عقیدمندوں، شہر آمل کے شہید پرور لوگوں، تمام شاگردوں، اور مرحوم کے پسماندگان خصوصا مرحوم کے اہل علم بیٹوں کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتا ہوں۔
مرحوم حقیقت میں ائمہ طاہرین علیہم السلام کے دلدادہ تھے جس کی ایک مثال ایام فاطمیہ میں حضرت فاطمہ زہرا(س) کے تئیں آپ کی خاص محبت و عقیدت کے ساتھ اہتمام ہوا کرتا تھا۔
لہذا اربعین حسینی کے موقع پر میں خداوند متعال سے دعا کرتا ہوں کہ مرحوم استاد علامہ حسن زادہ آملی کو اہل بیت(ع) عصمت و طہارت خصوصا مولا سید الشہداء علیہ السلام کے ساتھ محشور فرمائے، اور پسماندگان کو صبر و اجر عطا کرے۔
وإنا لله وإنا إلیه راجعون
رضا رمضانی
سیکرٹری جنرل اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی

...............

242