طفل کُشی کا نوبل امن انعام

  • تصویری خبر | ٹرمپ کا ذائقہ کڑوا ہوگیا، انعام کسی اور کو ملا

    طفل کُشی کو نوبل امن انعام دینے کی ناکام تجویز؛

    تصویری خبر | ٹرمپ کا ذائقہ کڑوا ہوگیا، انعام کسی اور کو ملا

    بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || سید علی موسوی نامی میڈیا کارکن نے X (ٹویٹر) پر لکھا: نوبل امن انعام حاصل کرنے کی تمام نمائشی کوششیں اور مہنگی لابنگ کا پھل ڈونلڈ ٹرمپ کو نہیں ملا۔۔۔ جو خود کو سب سے زیادہ مستحق سمجھتے تھے اور پاکستان سے لے کر مصر اور اسرائیل تک، اتحادی ممالک کے رہنما ٹرمپ کی حمایت کے لئے مہم چلا رہے تھے، وہ پھر سے ناکام رہے۔۔۔ لیکن 2025 کا نوبل انعام وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچادو کو ملا ہے۔/ کسی اور نے لکھا: اگر نوبل امن انعام ٹرمپ کو دیا جاتا، تو پھر "امن" کی تعریف پر نظرثانی کرنا پڑتی؛ یقینا جو شخص پابندیوں کی 'دیوار' اور 'جنگ'، 'وزارت جنگ'، 'دنیا کو امریکی بنانے' جیسے تفکرات سے جانا جاتا ہے وہ کیونکر نوبل کے امن انعام کا مستحق ہو سکتا ہے۔ ، وہ امن کی علامت نہیں ہو سکتا۔

  • 'نوبل امن انعام'، 'جنگ کے منصوبہ ساز' کے لئے، نہ کہ 'امن کے معمار' کے لئے!

    طفل کُشی کا نوبل امن انعام؛

    'نوبل امن انعام'، 'جنگ کے منصوبہ ساز' کے لئے، نہ کہ 'امن کے معمار' کے لئے!

    غزہ سے دھماکوں کی آوازیں ابھی آرہی ہیں، بے پناہ بچے ملبے تلے جان دے رہے ہیں، اسی حال میں ٹرمپ اور نیتن یاہو نے نام نہاد 'امن منصوبہ' پیش کیا جس میں نسل کشی کے خاتمے یا حملے بند ہونے کا نام و نشان تک نہیں ہے۔ لیکن ٹرمپ امن کا نوبل انعام حاصل کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ جسے اب 'نوبل امن انعام' نہیں بلکہ 'طفل کشی کا نوبل انعام' کہنا پڑے گا۔