آیت اللہ اشکذری

  • ظالم اور مظلوم کے ساتھ برتاؤ کا طریقہ نہج البلاغہ کی روشنی میں

    کلام معصوم علیہ السلام؛

    ظالم اور مظلوم کے ساتھ برتاؤ کا طریقہ نہج البلاغہ کی روشنی میں

    ظالم کبھی ایک فرد ہوتا ہے، کبھی ایک گروہ اور کبھی ایک تحریک اور ایک دھارا۔ مظلوم بھی ایسا ہی ہوتا ہے— کبھی ایک فرد، کبھی ایک گروہ، کبھی ایک تحریک اور کبھی ایک نظام جو ظلم کا شکار ہؤا ہے۔ اکثر لوگ ان ہی دو گروہوں کے اندر یا ان کے بیچ زندگی گذارتے ہیں، یعنی ایک طرف ظالم سے سامنا ہوتا ہے تو دوسری طرف مظلوم سے۔ لیکن اہم سوال یہ ہے کہ جس معاشرے میں ظالم بھی ہو اور مظلوم بھی ہو، بلکہ ہم خود بھی کبھی ظالم بن بن کر اور کبھی مظلوم بن کر، ظلم کا تجربہ کرتے ہیں، —تو پھر عام معاشرے کا کیا فرض بنتا ہے؟