اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : irib.ir
ہفتہ

7 اپریل 2018

5:06:54 PM
888480

روس اور چین کی ایٹمی معاہدے میں یکطرفہ تبدیلی کے لیے امریکی کوششوں کی مذمت

روس اور چین کے وزرائے خارجہ نے ایٹمی معاہدے میں یکطرفہ تبدیلی کے لئے امریکی کوششوں کی مذمت کی ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے ماسکو میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع کے درمیان برسوں کے مذاکرات کے بعد ایٹمی معاہدہ طے پایا ہے، تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے میں کسی بھی طرح کی یکطرفہ تبدیلی اس معاہدے کی شقوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کے منافی ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ اپنے ملک کے مفادات کو آگے بڑھانے کے لئے ایٹمی معاہدے کی شقوں میں تبدیلی کی کوشش کر رہے ہیں اور یکطرفہ اور خودپسندی کا کبھی نتیجہ اچھا نہیں نکلتا خاص طور سے ایسی صورت میں کہ اس سے خارجہ پالیسی کا اصول ہی تبدیل ہو جائے۔

لاوروف نے کہا کہ روس اور چین، سب کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے منطقی راہ حل کی تلاش کے لئے ہمیشہ آمادگی کا اظہار کرتے رہے ہیں۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی خارجہ اور تجارتی پالیسی میں منمانی اور خود پسندی کا مظاہرہ کرنے پر امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کی اور کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے سارے اندازے ہمیشہ غلط ثابت ہوئے ہیں۔

ادھر یورپی یونین اور جاپان نے بھی جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے اس کے مکمل نفاذ پر زور دیا ہے۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی اور جاپانی وزیر خارجہ تارو کانو نے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے مختلف معاملات منجملہ ایران کے طے شدہ جوہری معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔

فریقین نے جوہری معاہدے کی حمایت اور اس کے مکمل نفاذ پر زور دیا. فیڈریکا موگرینی نے جوہری معاہدے سے متعلق جاپان کی تکنیکی خدمات پر شکریہ ادا کیا۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مئی کے مہینے تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران سے متعلق جوہری پابندیوں کی معطلی کی پھر سے توثیق کرنے کے لئے فیصلہ کرنا ہے جبکہ یورپی ممالک بھی ایران کے طے شدہ جوہری معاہدے کے تحفظ کے لئے کوشش کر رہے ہیں. اس حوالے سے جرمن چانسلر اور فرانسیسی صدر اگلے مہینے امریکہ کا دورہ بھی کرنے والے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان طے شدہ جوہری معاہدے پر جنوری دو ہزار سولہ سے عمل درآمد ہو رہا ہے تاہم امریکہ اس بین الاقوامی معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲