اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ نائیجیریا کی فوج کے ہاتھوں شیعہ مسلمانوں کے کئے گئے قتل عام کے خلاف اتوار کو لکھنو میں مجلس علمائے ہند کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا. اس مظاہرے کی قیادت مولانا سید کلب جواد نقوی کر رہے تھے. مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ ظلم پر خاموش رہنا بھی ظلم کی حمایت کرنے کی طرح ہے. مولانا نے کہا کہ وہ لوگ جو پیرس حملوں کی مذمت میں بیان بازی کر رہے تھے اور میڈیا میں بھی شور مچا رہے تھے کہ مسلمان، دہشت گردی کے خلاف اپنا رخ صاف کیوں نہیں کرتے ہیں آج وہی لوگ اور وہی میڈیا نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش ہیں. مولانا نے کہا کہ جو مظلوم کی آواز پر آواز نہ دے وہ مسلمان نہیں ہو سکتا. دنیا میں کہیں بھی اگر مسلمان کو تشدد کا نشانہ بنایا جائے تو دوسرے مسلمان کے لئے لازمی ہے کہ وہ مظلوم کی حمایت کرے.
مولانا کلب جواد نے مزید کہا کہ نائیجیریا میں شیخ زکزاکی کو فوج نے بری طرح مارا پیٹا اور ان کے ۳ بیٹے بھی شہید کر دیئے گئے. شیخ ابراہیم زکزاکی نے 30 سالوں تک مسلسل اسلام کی پرامن تبلیغ کی اور لاکھوں کو شیعہ مسلمان بنایا. یہی وجہ ہے کہ بوکو حرام جیسی دہشت گرد تنظیم ان کے خلاف ہو گئے. سعودی عرب اس قتل عام میں شامل ہے اور اصل قتل عام کا سبب وہی ہے جو ہر طرح کی دہشت گردی کا بانی ہے.
مولانا نے کہا کہ بے گناہوں کا قتل جاری ہے. اب تک کی اطلاع کے مطابق 1000 سے زائد شیعہ مسلمانوں کو مظالم کے ساتھ قتل کر دیا گیا ہے. انہوں نے کہا کہ ہم نائیجیریا کی فوج کے اس بزدلانہ اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں اور حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ نائیجیریا کے معاملے میں مداخلت کرے اور عالم دین زکزاکی کی رہائی کے لیے کاروائی کرے. مولانا کلب جواد نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جرم میں نائیجیریا کی فوج پر بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے.
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۴۲