اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
جمعہ

18 دسمبر 2015

6:57:54 PM
725643

پاراچنار، حالیہ دھماکے اور نائجیریا میں قتل عام کے خلاف احتجاجی جلسہ+ تصاویر

مجلس علمائے اہلبیت(ع) دفتر پاراچنار میں کرم یکجہتی کونسل کی جانب سے پاراچنار میں دھماکہ، آرمی پبلک سکول میں ننھے پھولوں اور نائجیریا میں شیعہ مسلمانوں کی قتل عام کے خلاف حکومتی پابندی کے باوجود احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ مجلس علمائے اہلبیت(ع) دفتر پاراچنار میں کرم یکجہتی کونسل کی جانب سے پاراچنار میں دھماکہ، آرمی پبلک سکول میں ننھے پھولوں اور نائجیریا میں شیعہ مسلمانوں کی قتل عام کے خلاف حکومتی پابندی کے باوجود احتجاجی جلسے کا انعقاد کیا گیا۔

پاراچنار سے ابنا کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق اس احتجاجی جلسے میں حکومت کی طرف سے لگائی گئی پابندی کے باوجود ہزاروں مومنین نے شرکت کی۔ شرکاء سے مولانا سید معین حسین سینئر رکن انصارالحسین، صدر تحریک حسینی مولانا منیر حسین، صدر مجلس علمائے اہلبیت مولانا یوسف حسین، ایم ڈبلیو ایم پاراچنانر کے جنرل سیکرٹری ریاض حسین، سابق صدر مجلس علمائے اہلبیت مولانا سید صفدر علی شاہ اور ڈاکٹر حسین جان نے خطاب کیا۔ جلسے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اہل تشیع کو قتل عام کیا جا رہا ہے، جبکہ حکومت کی خاموش تماشائی انکے لئے ننگ و عار ہے۔ صرف خاموشی نہیں بلکہ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا بھی جرم ہے۔ جس زندہ مثال جاری پروگرام ہے۔ جس کو ناکام بنانے کیلئے پاراچنار شہر میں کرفیو تمام راستوں بند کردیا گیا۔ لیکن اسکے باوجود حسینی جوان آکر لبیک یا حسین کے نعرے بلند کرکے شہداء و مجروحین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت سے ہم یہ پوچھتے ہیں، کہ ہمیں کس جرم میں سزا دی جارہی ہے۔ کیا ہمیں اسی ملک میں جینے کا حق نہیں؟ کیا ہم پاکستانی نہیں؟ کیا ہمیں پرامن جینے کا حق نہیں؟  کیا ہم نے پاکستان بنانے میں قربانی نہیں دی ہیں؟ پاکستان پر اہل تشیع کے قربانی کا ثبوت اہل تشیع کے مقبرے دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان بھر میں پاراچنار دھماکے، آرمی پبلک سکول اور نائجیریا میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف جمعہ کو احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا، جو آج ہی منعقد ہوئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲