اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
جمعہ

18 دسمبر 2015

3:33:23 PM
725618

اسلامی تحریک نائجیریا کے اعلی رکن کی ابنا سے گفتگو

شیخ زکزاکی کی آنکھوں کے سامنے ان کے تین بیٹوں کی شہادت/ شیخ زکزاکی آنکھ اور کندھے کی جانب سے زخمی

انہوں نے شیخ پر کئے گئے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شیخ زکزاکی گولیوں کی وجہ سے آنکھ اور داہنے کندھے کی جانب سے زخمی ہوئے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ نائجیریا کی اسلامی تحریک کے ایک اعلی رکن نے اس ملک میں فوج کے ہاتھوں ہو رہے شیعوں کے قتل عام کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: گزشتہ ہفتے کے روز ہم حسینیہ بقیۃ اللہ کے صحن میں میلاد پیغمبر اسلام(ص) کے جشن کی تیاریاں کر رہے تھے کہ کہ دور سے آتے ہوئے فوج کے ایک کاروان کی خبر ملی۔
عبد المومن جیوا نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ فوج کا کاروان اپنے کمانڈر کے ساتھ حسینیہ کے پاس سے گزرا اور کوئی اتفاق رونما نہیں ہوا، کہا: فوجی کاروان کے گزرنے کے دو گھنٹے بعد دوبارہ سے فوج واپس پلٹی اور بغیر کسی وجہ کے شیعوں پر گولیاں برسانا شروع کر دیں۔
انہوں نے ابنا کے نامہ نگار سے گفتگو میں کہا: اس حملے میں حسینیہ بقیۃ اللہ میں موجود تین سو افراد شہید ہو گئے۔
اسلامی تحریک نائجیریا کے اس اعلی رکن نے فوج کی جانب سے شیعوں پر ہوئے دوسرے حملے کی طرف اشارہ کیا اور کہا: ہفتے کی ہی رات کو فوج نے ’’گلوسو‘‘ علاقے میں جہاں حجۃ الاسلام شیخ زکزاکی کا گھر تھا حملہ کیا اور جو آدمی انہیں نظر آیا اسے گولیوں سے بھن دیا۔
عبد المومن جیوا نے زور دے کر کہا: گلوسو علاقے میں فوج کا حملہ حسینیہ پر حملے سے چار گنا وسیع تھا ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ان حملوں میں شہید ہونے والوں کی دقیق تعداد ابھی تک معلوم نہیں ہو پائی اس کی وجہ یہ ہے کہ شہداء کو فوج نے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
جیوا نے واضح کیا کہ فوج کا دعویٰ ہے کہ ہم ان کے کمانڈر کو مارنا چاہتے تھے جبکہ یہ بات بالکل حقیقت سے دور ہے۔ اسلامی تحریک پورے نائجیریا میں صلح پسند تحریک ہونے کے عنوان سے معروف ہے اور جب سے یہ تحریک وجود میں آئی ہے تب سے اب تک کوئی ایک تشدد پسند کاروائی اس تحریک کی جانب سے سامنے نہیں آئی۔
اسلامی تحریک نائجیریا کے اس اعلی رکن نے تحریک کے سربراہ شیخ زکزاکی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا: شیخ زکزاکی نے گرفتاری سے پہلے تحریک کے ایک رکن اور اپنے ایک بیٹے سے ٹیلیفونی گفتگو کی۔
انہوں نے شیخ پر کئے گئے حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شیخ زکزاکی گولیوں کی وجہ سے آنکھ اور داہنے کندھے کی جانب سے زخمی ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: شیخ زکزاکی کے تین بیٹے ’’حمد‘‘، ’’علی‘‘ اور ’’حمید‘‘ جن کی عمر 18، 16 اور 13 سال تھی بھی ان کی آنکھوں کے سامنے شہید ہو گئے۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ منگل کو نائجیریا کے لوگوں نے شیعوں کے قتل عام کے خلاف پر امن مظاہرہ کیا لیکن فوج اور سکیورٹی فورسز نے ان کو بھی گولیوں کا نشانہ بنایا۔
جیوا کے کہنے کے مطابق اسلامی تحریک کے چار اراکین اس حملے میں شہید ہوئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲