اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
بدھ

16 دسمبر 2015

3:42:16 PM
725279

نائجیریا، پاراچنار اور آذربائیجان کے تلخ واقعات کے بارے میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی کا مذمتی بیان

نائجیریا میں فوج کے ہاتھوں شیعوں کے قتل عام، پاراچنار میں بم دھماکے کے ذریعے شیعوں کے قتل اور جمہوریہ آذربارئیجان میں بعض شیعہ شخصیتوں کی گرفتاری کی مذمت میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ نائجیریا میں فوج کے ہاتھوں شیعوں کے قتل عام، پاراچنار میں بم دھماکے کے ذریعے شیعوں کے قتل اور جمہوریہ آذربارئیجان میں بعض شیعہ شخصیتوں کی گرفتاری کی مذمت میں اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے ایک مذمتی بیان جاری کیا ہے۔
اس بیان میں اسلامی ممالک میں جاری مذہبی شدت پسندی کی آڑ میں بے گناہ انسانوں کا قتل عام اور استعماری طاقتوں کے ذریعے مسلمانوں کے درمیان وجود میں لائے جانے والے دھشتگردانہ واقعات کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ نائجیریا حکومت نے اہل بیت اطہار(ع) کے پیروکاروں پر ایک مجلس عزا کے دوران اپنے شدت پسندانہ حملے کا نشانہ بنایا اور سینکڑوں عزاداوں کو شہید اور زخمی کر دیا ہے اور ادھر پاکستان کے شہر پاراچنار میں بھی استعمار کے نوکروں نے دھشتگردانہ کاروائی کر کے چند شیعہ مسلمانوں کو خاک و خوں میں غلطاں کیا۔ دھشتگردی کا یہ سلسلہ عرصہ دراز سے استعماری اور استکباری طاقتوں کی جانب سے مسلمانوں کے درمیان مکڑے کے جال کی طرح بچھا دیا گیا ہے کہ جس میں اسرائیلی اور امریکی نواز اسلامی ممالک بھی بنیادی کردار نبھا رہے ہیں اور ان کے اس مقصد کو عملی جامہ پہنا رہے ہیں کہ لڑاو اور حکومت کرو۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انسان مخالف طاقتیں جو صیہونی اور امریکی اہداف کا اعلی کار ہیں اور تکفیری ٹولوں کی شکل میں بے گناہ انسانوں کا خون کرنے میں مصروف ہیں انہیں مسلمانوں کے درمیان اس جنگ و قتل وغارت سے رسوائی کے علاوہ کچھ بھی نصیب نہیں ہو گا۔
اہل بیت(ع) عالمی اسمبلی نے ان تمام مظالم اور انسان مخالف جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بیانہ کے ذریعے تمام عالم اسلام کی اہم شخصیات، اسلام ممالک کے آزاد فکر حکام، دینی تنظیموں، علماء، مراجع اور دیگر تمام بین الاقوامی اداروں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ان دردناک حادثات و واقعات اور دھشتگردانہ کاروائیوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں مخصوصا نائجیریا حکومت سے مطالبہ کریں کہ وہ اس وحشیانہ درندگی کو بار بار تکرار کرنے سے باز آئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۲۴۲