اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ریڈیوتھران
ہفتہ

24 اگست 2013

7:30:00 PM
455450

قومی حکومت کی تشکیل پر لبنانی حکام کی تاکید

لبنان ميں مغرب سے وابستہ ایجنٹوں اور دہشت گرد عناصر کے دہشت گردانہ اقدامات ميں تیزی اور اس ملک میں بعض مغربی اور علاقے کی عرب حکومتوں کے گرین سگنل دکھائے جانے کے ساتھ ہی سلفی اور تکفیری گروہوں کے توسط سے تشدد میں اضافے پر ، لبنانی حکام اور شخصیتوں نے رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ اس تناظر میں لبنانی حکام نے اس ملک میں جاری سازشوں سے مقابلے کے لئے لبنانیوں میں قومی اتحاد کےقیام اور اس ملک ميں سیاسی کشمکش اور اختلافات کو ختم کرنے کوضروری قرار دیا ہے ۔

ابنا: اس سلسلےمیں لبنان کےصدر نے اس ملک میں جاری تشدد اورفتنہ انگیزی کے بارےمیں خبردار کیا ہے ۔ لبنان کے صدر میشل سلیمان نے اس ملک ميں جاری سازشوں اور فتنہ انگیزی کے بارے ميں خبردار کرتے ہوئے لبنان کے سکورٹی اور فوجی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک اور عوام کے تحفظ کے لئے ہر موقع کو دہشت گردوں سے سلب کر لیں ۔ میشل سلیمان نے تشدد پسندوں اور اغیار کی سازش کے خلاف لبنانی عوام سے ہوشیاری اور امن و اتحاد کے تحفظ پر تاکید کرتے ہوئے سیاسی اور مذھبی شخصیات سےبھی  معتدل رویہ اپنانے کا مطالبہ کیا ۔ لبنان کے صدر نے اس ملک میں جاری جھڑپوں اور اختلافات جاری رہنے کو ، نئی حکومت کی تشکیل اورقومی مذاکرات  کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا اورکہا کہ قومی مذاکرات میں شراکت غیر مشروط ہونی چاہئے ۔ میشل سلیمان نے سیاسی اختلافات کو خانہ جنگی کی ترغیب  کا ایک اہم عامل قرار دیا اور کہا کہ اختلافات سے لبنان میں اغیار کے اہداف کو آگے بڑھانے کے لئے حالات سازگار ہوں گے ۔ لبنان کی سیاسی ومذھبی شخصیات نے جمعے کے روز شمالی لبنان کے شہر طرابلس میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی اور اسے اس ملک کے خلاف منظم سازش کا ایک حصہ قرار دیا ۔واضح رہے کہ اس دہشت گردانہ کاروائي ميں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے ۔ لبنان کے وزیر اعظم تمام سلام نے بھی طرابلس کے دھماکے کو ، اس ملک ميں فرقہ وارانہ فساد اور فتنہ برپا کرنے کا عامل قرار دیا۔  لبنان کی الحوراء الوطنی پارٹی نے کے سربراہ نے بھی اس ملک میں سیاسی اختلافات ختم کئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ۔ فواد مخزومی نے شہر طرابلس کے دو دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات سے ملک ميں خانہ جنگی  چھڑ سکتی ہے اوراغیار کے مقاصد کی تکمیل کے لئے حالات سازگار ہوں گے ۔ فواد مخزومی نے کہاکہ سیاسی اختلافات لبنان ميں تشدد اور فتنہ انگيزی کا عامل ہیں انہوں نے بھی ملک کی سلامتی اور عوام کے تحفظ کے لئے لبنانی حکام سے مزید کوششیں انجام دینے کی ضرورت پر تاکید کی ۔ لبنانی پارلمنٹ میں شہر طرابلس کے نمائندے نے بھی کہا کہ کچھ خفیہ ہاتھ ہیں جو مختلف سازشوں کے ذریعے لبنان کوعدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں ۔ مغرب کے حامی لبنانی گروپ چودہ مارچ کے رکن مصطفی غلوش نے بھی طرابلس دھماکے کی مذمت کرتےہوئے اس شہر کے دھماکے کا عامل ایسے افراد کوقرار دیاجو جنوبی بیروت کے دھماکوں میں بھی ملوث تھے۔ لبنانی پارلمنٹ میں شہر طرابلس کے نمائندے نے لبنان میں تمام سیاسی گروہوں سے اپیل کی کہ ملکی سلامتی کے دائرے میں وحدت واتحاد کی کوشش کریں اور دشمنوں کو اجازت نہ دیں کہ لبنان کو بد امنی اور عدم استحکام کا شکار نہ ہونے دیں ۔ لبنانی حکام نے ہفتے کے روز مستعفی وزیر اعظم نجیب میقاتی اور لبنان کے فوجی کمانڈر جان قھوہ جی کی شراکت میں ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا اور دہشت گـردانہ حملوں سے مقابلے کی راہوں کا جائزہ لیا ۔  

.....

/169