اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا خصوصی
اتوار

2 جون 2013

7:30:00 PM
425941

روح اللہ آیات عظام کی نگاہوں میں

حضرت آیۃ اللہ العظمی مرعشی نجفی قدس سرہ: خدا کا سلام ہو روح خدا پر جس نے اسلامی دشمنوں کے ساتھ جنگ و پیکار کر کے ان کے سیاسی تعادل کو بگاڑ کر رکھ دیا اور دنیا کی تمام استعماری سپر طاقتوں پر فتح اور کامیابی حاصل کر لی۔

آیۃ اللہ شہید سید محمد باقر الصدر:تاریخ کی چودہ صدیاں گزرنے کے بعد بھی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ کے پیروکاروں میں ایسی شخصیتیں بہت کم نظر آتی ہیں جنہوں نے امت پر آپ کی طرح ہماگیر اثرات باقی چھوڑے ہوں۔(۱)اس عظیم الشان امام کے اخلاص اور فداکاری نے اس قدر اس خدا طلب اور مجاہد امت کو اپنا شیفتہ بنا لیا کہ یہ امت عاشقانہ اور صمیم قلب سے یہ نعرہ لگاتی ہوئی نظر آ رہی ہے کہ " خمینی میں اسی طرح جذب ہو جاو جس طرح وہ اسلام میں جذب ہوئے ہیں" ۔ "ان کی اطاعت امام زمانہ(ع) کی اطاعت اور ان کی مخالفت امام زمانہ(ع) کی مخالت ہے"" جب تک میرے بدن میں جان ہے صرف آیت اللہ خمینی (رہ) کے بارے میں کہوں گا"" میرا دین مجھ سے کہتا ہے کہ آج خود کو امام خمینی(رہ) کے قدموں کے نیچے قرار دوں تاکہ ایک قدم اوپر آ سکوں"۔(۲)حضرت آیۃ اللہ بہاء الدینی قدس سرہ:درود و سلام ہو مسلمانوں کے امام (رہ) پر کہ جن کے مقصد و ہدف کی راہ میں پائیداری، ظلم و ستم کے مقابلہ میں استقامت اور خدا و رسول کی راہ میں امت کو دعوت دے کر  کفر و شرک کو اپنے جگہ سے ہلنے پر مجبور کر دیا۔ اسی وجہ سے تمام متکبر اور مغرور طاقتیں اپنی تمام قدرتوں اور طاقتوں کے ساتھ آپ کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے لیے اٹھ کھڑی ہوئیں۔(۳)حضرت آیۃ اللہ العظمی مرعشی نجفی قدس سرہ:خدا کا سلام ہو روح خدا پر جس نے اسلامی دشمنوں کے ساتھ جنگ و پیکار کر کے ان کے سیاسی تعادل کو بگاڑ کر رکھ دیا اور دنیا کی تمام استعماری سپر طاقتوں پر فتح اور کامیابی حاصل کر لی۔(۴)حضرت آیۃ اللہ العظمی گلپائگانی قدس سرہ:خدا کا درود و سلام ہو اس شخص کی روح پر جس نے مسلسل کوششوں، فداکاریوں اور اپنی قاطع رہنمائیوں سے دین اسلام کو تمام عالم اسلام میں دوبارہ زندہ کیا۔ اور توحید اور تکبیر کی آواز کو تمام عالم بشریت تک پہنچایا۔ اور مسلمانوں کی کھوئی ہوئی عظمت اور ان کے وقار کو انہیں واپس لٹایا۔ جس کی محکم اور قوی آواز نے متکبرین اور سپر طاقتوں کو لرزہ بر اندام کر دیا اور ان کے دلوں کو ہلا کر دکھ دیا۔(۵)حضرت آیۃ اللہ العظمی اراکی قدس سرہ:خمینی کبیر پر سلامسلام ہو اس بلند اور عالَمِ ملکوت کو چھونے والی روح پر، سلام ہو رسول خدا (ص) کی اس نسل مطھر پر اور آئمہ معصومین(ع) کے خلف صالح پر  جس نے اپنی گرانقدر عمر کو اسلامی معاشرے کی بیداری، دین اسلام کی عظمت اور آسمانی شریعت کی سربلندی کے لیے صرف کر دیا۔(۶)حضرت آیۃ اللہ شہید اشرفی اصفہانی قدس سرہ:امام (رہ) علم، ایمان، اخلاص، صداقت، شجاعت، غیرت، عظمت، نورانیت وغیرہ میں انفرادی حیثیت کے حامل تھے۔ آپ نے سب کو یہ یقین دلا دیا کہ دوسروں کا آپ کے ساتھ مقایسہ نہیں کیا جا سکتا۔ آپ کی ہماگیر شخصیت کے سلسلہ میں اس بات کا اعتراف کرنا ضروری  ہے کہ امام علیہ السلام کی غیبت کے زمانہ میں کسی کو بھی آپ کی طرح امت کا رہبر نہیں پایا۔(۷)آیۃ اللہ فاضل لنکرانی قدس سرہ: امام (رہ) حقیقی معنی میں انسان کامل کا مصداق تھے۔ شیعت اور جہان اسلام کی پوری تاریخ میں شاید ہی آپ کی نظیر مل سکے۔(۸)حضرت آیۃ اللہ جوادی آملی:حقیقت میں امام خمینی(رہ) امام معصومین(ع) کے عظیم نائبین میں سے تھے۔(۹)حقیقت میں ہمارے اس عظیم الشان رہبر نے اپنے الہی قیام سے جانوں کو حیات بخشی اور اس حیات کے سائے میں علوم اسلامی کو زندہ کیا اور خداوند سبحان نے بھی اپنی غیبی امداد سے ان کی تائید کی۔ امام راحل نے قرآن مہجور کو قرآن مشہور، سنت مستور کو سنت ظاہر، اور دین مہجور کو دین مانوس بنا دیا۔(۱۰) ہاں، امام رضوان اللہ علیہ ہمیشہ تاریخ کی ایک زندہ حقیقت ہیں آپ مکتب اہلبیت اور عصمت و طہار علیہم السلام کے لیے ایک شائستہ شاگرد اور ایک ایسے امام زادہ ہیں کہ جن کے زمانے میں حق باطل کے اوپر جلوہ گر ہوا۔ لہذا بغیر کسی تردید کے آپ کے مرقد کے پاس ان نورانی فقروں کو پڑھا جا سکتا ہے۔اشھد انک قد اقمت الحج و اتیت الزکاۃ و امرت بالمعروف و نھیت عن المنکر و جاھدت فی اللہ حق جھادہ حتی اتیک الیقین۔(۱۱)آیۃ اللہ شہید صدوقی: اس عبد صالح نے امت اسلامیہ کے درمیان جو تبدیلیاں ایجاد کیں وہ اس قدر عمیق اور وسیع ہیں کہ صراحت کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے اسی شریف اور صالح شخص کا دیا ہوا ہے اور وہ وہی ہے جس نے ہمیں معنوی زندگی عنایت کی۔(۱۲)شہید مطہری:وہ شخص جو دن میں بیٹھ کر اس طرح کے شعلہ ور بیان دیتا تھا وہی سحر کو کم از کم ایک گھنٹہ اپنے خدا سے راز و نیاز کرتا تھا، آپ اس طرح گریہ و زاری کرتے تھے کہ جس کا یقین کرنا مشکل ہے۔  حقیقت میں یہ شخص حضرت علی علیہ السلام کا نمونہ معلوم ہوتا تھا۔(۱۳)آیۃ اللہ علامہ محمد تقی جعفری:امام (رہ) ان لوگوں میں سے تھے جو اس حدیث مبارک کے واضح مصادیق  تھے۔ یحزنون لحزننا و یفرحون لفرحنا۔(۱۴)آیۃ اللہ مظاہری:بنیادی طور پر امام(رہ) اسلامی اخلاق کا مجسمہ تھے۔ آپ کی واضح خصوصیات محرمات سے دوری تھی، یہاں تک کہ ایک مکروہ عمل بھی آپ سے سرزد نہیں ہوتا تھا۔ حتی اگر شبہ گناہ جیسی کوئی بات پیش آ جاتی تو آپ پر پریشانی کے آثار نمایاں ہو جاتے تھے۔(۱۵)حضرت آیۃ اللہ مصباح یزدی:امام خمینی (رہ) انبیاء کی دعوت کو آگے بڑھانے، پیغمبر اسلام (ص) کے وجود کو جاویدانی عطا کرنے اور حکومت الہی کو زمین پر قائم کرنے والی عظیم شخصیت تھیں۔(۱۶)آیۃ اللہ مکارم شیرازی:امام خمینی آج بھی ہمارے درمیان زندہ ہیں بلکہ وہ کل سے زیادہ زندہ ہیں۔ " کس طرح اس بات کا یقین کریں کہ وہ انسان جو اس سارے جوش و ولولہ اور تحریک کا سبب تھا اور اس قدر صاحب عظمت اور قدرت تھا آج ہمارے درمیان موجود نہیں ہے؟ کس طرح وہ شخص جس کے وجودی آثار نے ہماری اجتماعی مجالس کو پرنور کیا اور جہاں بھی ہم قدم رکھتے ہیں اس کے ایک نئے اثر کو ملاحظہ کرتے ہیں، دنیا کا کونہ کونہ ابھی تک جس کی باتیں کرتا ہے اسے مردوں کی صف میں قراردیں؟(۱۷)رہبر انقلاب حضرت آیۃ اللہ خامنہ ای دام ظلہ :عصر حاضر کی نامور شخصیت امام روح اللہ خمینی (رہ) پارسا، دانشور، صاحب عقل و خرد، متقی، سیاست مدار، حکیم، متفکر اور دور اندیش، مومن، شجاع، عاقل، عارف، عادل حکمران، اور فداکار مجاہد تھے۔ وہ فقیہ، اصولی، فلسفی، عارف، معلم اخلاق، ادیب اور شاعر تھے۔ آپ کے اندر خدادادی برجستہ اور شاندار صلاحیتیں پائی جاتی تھی، جنہیں انہوں نے قرآن و معارف اسلامی سے حاصل اور اپنے دل و جان سے آراستہ و پیراستہ کیا تھا۔ اور ایک ایسی عظیم اور جاذبِ نظر اور موثر شخصیت وجود میں لائے تھے کہ اس آخری صدی کے تمام برجستہ چہرے آپ کے روشن اور تابناک چہرہ کے سامنے ماند پڑ جاتے تھے۔ اور اس صدی کی تمام بڑی اجتماعی، سیاسی، دینی شخصیتیں آپ کی عظیم شخصیت کے مقابلے میں چھوٹی نظر آتی تھیں۔ جس عظیم کام کے لیے انہوں نے ہمت اور حوصلہ کا مظاہرہ کیا ایمان، توکل، تدبر اور صبر و شکیبائی سے اس تک رسائی بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ جس قدر وہ کام عظیم تھا اسی قدر آپ کی شخصیت بھی عظیم، تعجب آور اور ناقابل یقین تھی۔ آپ کی ممتاز اور عالمتاب شخصیت، آپ کے تمام سیاسی دور میں حیرت میں ڈالنے والی تھی۔ خلاصہ یہ کہ آپ کی شخصیت انفرادی حیثیت کی مالک تھی۔(۱۸)امام خمینی(رہ) کی شخصیت اس قدر عظیم تھی کہ تاریخ اور دنیا کے تمام بزرگوں، رہبروں کے درمیان صرف آئمہ معصومین علیھم السلام کے علاوہ ایسی شخصیت کا ان صفات اور کمالات کے ساتھ پایا جانا دشوار ہے۔(۱۹) امام(رہ) نے اسلام کے سیاسی مکتب ہونے کے نظریہ کو پیش کرکے دشمنوں کی گزشتہ ایک صدی کے درمیان تمام سیاسی ثقافتی کوششوں کو خاک میں ملا دیا۔ خاص طور پر وہ دشمنان اسلام جنہوں نے اپنی تمامتر کوششوں سے اسلام کو انسانی زندگی سے مکمل طور پر نکال کر باہر پھینک دیا تھا۔(۲۰) حقیقت میں تقوی، پرہیزگاری اور اخلاق کے اس اعلی نمونہ اور آئیڈیل نے ہم سب کو سمجھایا ہے کہ انسان کامل بننا اور علی علیہ السلام کی طرح زندگی گزارنا، اور عظمت و طہارت کی سرحدوں تک پہنچنا کوئی افسانہ نہیں ہے۔آپ اہل خلوت، اہل عبادت، اہل دعا، اہل تضرع، شب زندہ دار، خدا سے رابطہ رکھنے والے، اہل عرفان اور معنویت اور صاحبان ذوق میں سے تھے۔ وہ مرد جس کے چہرے سے ایرانی قوم کے دشمن خوف زدہ ہو جاتے تھے اور لرزنے لگتے تھے۔ وہ مستحکم دیوار، وہ مضبوط پہاڑ، جس وقت انسانی اور عاطفی مسائل آپ کے سامنے آتے تھے، اس وقت ایک لطیف مہربان اور کامل انسان ہوتے تھے۔امام بزرگوار ایک حاکم کی صورت میں ایک ذمہ دار سر پرست ایک ہوشیار رہبر، با تدبیر اور دریا دل انسان تھے خوف زدہ کرنے والی موجیں ان کے سامنے ناچیز تھیں اور ان کے سامنے کوئی حقیقت نہیں رکھتی تھی۔ سخت سے سخت حادثات بھی آپ کو شکست نہ دے پائے بلکہ وہ ان تمام حوادث سے زیادہ قوی اور مستحکم تھے۔(۲۱)حجۃ الاسلام و المسلمین علی دوانی:آپ کا نورانی اور ہمیشہ مطمئن رہنے والا چہرہ اور عمیق نگاہیں ہر دیکھنے والے کو اپنی طرف جذب کر لیتی تھیں ۔ آپ کی مطمئن اور آراستہ و پیراستہ صورت، مناسب اور موزوں حرکات و سکنات، منظم اور نافذ نگاہیں، نشست و برخست کے وقت ہاتھوں اور گردن کی موزوں حرکات، ٹھری ٹھری اور آہستہ گفتگو، چلتے وقت عظیم وقار کے ساتھ قدم بڑھانا یہ سب آپ کی بلند مرتبہ روح کی علامت اور دلیل تھی اور آپ کی بے مثال جاذبیت میں اور بھی اضافہ کر دیتی تھی۔(۲۲)حوالہ جات(۱)رسالہ معرفت، ش ۳۱، بہار۱۳۷۸(۲)کتاب عصر امام خمینی ص۲۴(۳)نیوز پیپر'رسالت' ۱۲،۳،۱۳۷۸با نقل کتاب عصر امام خمینی ص۲۱(۴)وہی حوالہ(۵)وہی حوالہ ص۲۰(۶)وہی حوالہ(۷)نیوز پیپر رسالت،۱۲،۳ ۱۳۷۸(۸)وہی حوالہ(۹)کتاب؛ بنیان مرصوص امام خمینی ص۶(۱۰)وہی حوالہ،ص۳۱(۱۱)کتاب عصر امام خمینی ص۲۵(۱۲)نیوز پیپر رسالت،۱۲،۳ ۱۳۷۸(۱۳)پیرامون انقلاب اسلامی،ص۲۳(۱۴)نیوز پیپر رسالت،۱۲،۳ ۱۳۷۸(۱۵)وہی حوالہ(۱۶)رسالہ معرفت، ش ۳۱، بہار ۱۳۷۸(۱۷)کتاب عصر امام خمینی ص۲۴(۱۸)امام راحل کی سویں سالگرد ولادت کے موقع پر رہبر معظم کے پیغام کا ایک اقتباس(۱۹)بہمن ماہ ۱۳۷۷ شمسی میں انقلاب اسلامی کی سالگردکی مناسبت سے رہبر کے پیغام کا ایک حصہ(۲۰)امام راحل کی ایک برسی کی مناسبت سے اخبار "قدس" میں آپ کا پیغام۔ مہر ماہ، ۱۳۷۸(۲۱)نماز جمعہ کے خطبوں کے دوران، ۱۴،۳،۱۳۷۸(۲۲)امام در آئینہ خاطرہ ھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۲۴۲