ابنا: چين کي وزارت خارجہ نے بحران شام کے تمام فريقوں سے کہا ہے کہ وہ جتنا جلد ممکن ہو تشدد کا سلسلہ ختم کرديں اور بحران کے سياسي تبديليوں کے عمل کو يقيني بنانے کے لئے سياسي لائحہ عمل تيار کريں۔ چيني وزارت خارجہ کي ترجمان ہونگ لي نے يہ بات زور ديکر کہي کہ انکا ملک ہر ايسي تجويز کا خير مقدم کرے گا جو تمام فريقوں کے لئے قابل قبول ہو اور اس سے تشدد کا خاتمہ ہوسکے۔
ہونگ لي نے کہا کہ تشدد کے نتيجے ميں شامي عوام کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا ہے اور جتنا جلد ممکن ہو بحران کو سياسي طريقے سے حل کرليا جائے-انہوں نے مزيد کہا کہ چين، حکومت شام اور اس کے مخالفين دونوں سے اپيل کرتا ہے کہ وہ عوامي مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے تشدد کا سلسلہ فوري طور پر بند کرديں۔واضح رہے کہ شام ميں مارچ دوہزار گيارہ سے ، سعودي عرب، قطر، ترکي، امريکہ اور فرانس جيسے ملکوں کے حمايت يافتہ مسلح دہشتگرد گروہ مختلف شہروں مي بدامني پھيلاتے چلے آرہے ہيں۔ دہشتگردي کي ان کاروائيوں کا مقصد اسرائيل کے مقابلے ميں تحريک مزاحمت کے اہم ستون کي حثيت سے شام کي موجودہ حکومت کو ختم کرنا ہے۔
.......
/169