اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : urdutv
ہفتہ

25 اگست 2012

7:30:00 PM
339769

مشرقي ايشيا ميں امريکا کے فوجي اقدامات، چين کو تشويش

جنوبي جاپان ميں جديد ترين الارمنگ ريڈار سسٹم کي تنصيب کے امريکي فيصلے پر چين نے شديد ردعمل ظاہر کيا ہے-

ابنا: چين کي وزارت خارجہ کے ترجمان ينگ يانسن نے براعظم ايشيا ميں ميزائيلي طاقت ميں اضافے کے امريکي منصوبے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ملکوں کو دوسرے ملکوں کے سيکورٹي تحفظات کو ملحوظ خاطر رکھنا چاہيے اور اپني سيکورٹي کو دوسروں کي سيکورٹي پر فوقيت دينے سے گريز کرنا چاہيے-يانگ يانسن نے يہ بات زور ديکر کہي کہ دنيا ميں اسٹريٹجيک استحکام اور ملکوں کے درميان باہمي اعتماد کي تقويت کے لئے ميزائيل سسٹم کے معاملے پر احتياط کے ساتھ قدام آگے بڑھانے کي ضرورت ہے- امريکي حکام نے   کہا ہے کہ وہ ايشيا ميں ميزائيل ڈيفينس سسسٹم کي تقويت کے لئے الارمنگ ريڈار سسٹم  نصب کر نے کا ارادہ رکھتے ہيں-امريکي حکام کے بقول يہ ويسا ہي ميزائيل ڈيفينس سسٹم ہے جيسا يورپ اور مشرق وسطي ميں نصب کيا جارہا ہے-امريکي وزرات جنگ پينٹاگون کے مطابق تيز رفتار الارمنگ سسٹم ايکس بينڈ جاپان کے ايک جنوبي جزيرے ميں زمين سے فضا ميں مار کرنے والے گائيڈڈ ميزائيلوں کے ساتھ  نصب کيا جائے گا اور اس طرح سے امريکہ کا سمندري اينٹي ميزائيل سسٹم اور ايشيا ميں امريکہ کے اينٹي ميزائيل سسٹم کي تنصيب کا عمل مکمل ہوجائے گا-     امريکا ايک جديد ترين الارمنگ ريڈار سسٹم جاپان ميں اور دوسرا جنوب مشرقي ايشيا کے کسي ملک ميں جس ميں فلپائن کو ترجيح حاصل ہے نصب کرنے کا ارادہ رکھتاہے، جو ميزائيل بردار بحري  جہازوں اور زمين سے فضا ميں مار کرنے والے گائيڈڈ ميزائيل سسٹم کے ساتھ انٹر فيس ہوکر مشرقي ايشيا ميں امريکي ايئر ڈيفينس سسٹم کو مکمل کرے گا-امريکا اس سے قبل ايک ايسا ہي ريڈار سسٹم شمالي جاپان ميں نصب کرچکا ہے ليکن جنوبي جاپان ميں اس نئے ريڈار سسٹم کي تنصيب کا فيصلہ در حقيقت خطے کے اہم ترين اسٹريٹجک علاقے کو کنٹرول کرنے کے مترادف ہے جس کو بہت سے ماہرين چين کو کنٹرول کرنے کے امريکي منصوبے کا حصہ قرار دے رہے ہيں-جنوبي جاپان کے چين کے قريب واقع ہونے اور امريکہ کي نئي اسٹريٹجي ميں اس علاقے کي اہميت کے پيش نظر واشنگٹن نہ صرف يہ کہ جاپاني عوام کي جانب سے امريکي فوجيوں کے انخلا کے مطالبات پر کان دھرنے کے لئے تيار نہيں ہے بلکہ نئے فوجي منصوبوں پرعملدرآمد کرکے خطے ميں اپنے فوجي تسلط کو مضبوظ بنانے کي کوشش کر رہا ہے-امريکي صدر باراک اوباما نے نئي فوجي اسٹريٹجي کے تحت ساٹھ جنگي بحري جہاز ايشيا اور پيسفک کے علاقے ميں بھيجنے کا اعلان کيا ہے-باراک اوباما کے بقول امريکا عراق اور افغانستان سے جان چھڑا کر اپني ساري توجہ ايشيا اور پيسفک کے علاقے پر مرکوز کرنا چاہتا ہے تاکہ امريکہ کے لئے  خطرہ بننے والي طاقتوں کا مقابلہ کيا جاسکے-اگرچہ جنوبي جاپان ميں امريکي ريڈار سسٹم کي تنصيب پر چين کا احتجاج   سفارتي حدتک رہا ہے ليکن سياسي ماہرين کا خيال ہے کہ امريکہ کے اس اقدام سے نہ صرف علاقے ميں کشيدگي بڑھے گي بلکہ  براعظم ايشيا ميں اسلحے  کي دوڑ ميں بھي اضافہ ہو جائے گا-

.....

/169