ابنا:مقامي وقت کے مطابق جمعرات کي شام کو جاري ہونے والے اس بيان ميں کہا گيا ہے کہ شنگھائي تعاون تنظيم کے رکن ممالک، مشرق وسطي اور شمالي افريقا کے امور ميں کسي بھي قسم کي فوجي مداخلت يا طاقت کے بل پر حکومت کي تبديلي يا يکطرفہ پابنديوں کے مخالف ہيں- اس بيان ميں مشرق وسطي اور شمالي افريقا کے حالات کي جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گيا ہے کہ رکن ممالک علاقے ميں فوجي مداخلت، طاقت کے استعمال اور يکطرفہ پابنديوں کے مخالف ہيں- اس بيان پر روس، چين، قزاقستان، قرقيزيا، تاجيکستان اور ازبکستان کے سربراہوں نے دستخط کيے ہيں- شنگھائي تعاون تنظيم کے رکن ملکوں نے اسي طرح وسطي ايشيا کو ايٹمي ہتھياروں سے عاري علاقہ بنائے جانے کا بھي مطالبہ کيا ہے- بيان ميں کہا گيا ہے کہ شنگھائي تعاون تنظيم کے رکن ممالک، ايٹمي ہتھيار رکھنے والے تمام ممالک سے مطالبہ کرتے ہيں کہ وہ وسطي ايشيا کو ايٹمي ہتھياروں سے عاري علاقہ بنائے جانے کے پروٹوکول پر دستخط کريں اور اسے عملي شکل دينے ميں مدد کريں........
/169